• news

خطے میں مہنگی بجلی دے رہے، 2 گھنٹے لوڈشیڈنگ سے 50 ارب کی بچت ہو سکتی: وزیر توانائی

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ آئی این پی) وفاقی وزیر توانائی (پاور ڈویژن) سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ صارفین پر مہنگی بجلی کا بوجھ کم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش توانائی کے بحران پر قابو پانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، جس سے عوام اور صنعت کاروں سمیت سب کا فائدہ ہو گا اور اس توانائی کے شعبے میں بہتری کے لئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی جائے گی۔ منگل کو یہاں یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ موسم سرما میں بجلی کے بہتر استعمال کے لیے صنعتی پیداوار میں اضافہ کرنا ہو گا اور توانائی کی کھپت کو پورا کرنے کے لیے نئے پلانٹس لگانے ہوں گے۔ اویس لغاری نے کہا کہ توانائی کی پیداوار کے حوالے سے غلط اعداد و شمار پیش  کئے جاتے ہیں، اس وقت ہماری 29 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر ہم  2 گھنٹے کی  لوڈشیڈنگ برداشت کر لیں تو 50 ارب روپے کی بچت کی جا سکتی ہے۔ ملک بھر میں پنکھے9ہزار میگا واٹ بجلی کا لوڈ لیتے ہیں، ہمیں بجلی کے  پنکھوں کو 100 کی بجائے 30 واٹ پر منتقل کرنا ہے۔ اویس لغاری نے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم خطے میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی دے رہے ہیں۔ ڈالر کی وجہ سے کیپسٹی پیمنٹ  میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگی بجلی کی وجہ سے انڈسٹری بند ہو رہی تھی، انڈسٹری کو کم قیمت پر بجلی دے رہے ہیں جس کا بوجھ حکومت  برداشت کر رہی ہے۔ پاکستان بہتری کی طرف جائے گا اور اس سلسلے میں حکومت محنت کر رہی ہے۔ اویس خان لغاری کا کہنا تھا کہ آئی پی پیز سے متعلق ٹاسک فورس بنا دی گئی ہے اور قوم کو اس سلسلے میں آئندہ ایک سے دو ماہ میں خوشخبری دی جائے گی۔ انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے آئی پی پیز کے ساتھ بین الاقوامی معاہدے  کئے ہوئے ہیں، جن پر عمل کرنا بہت ضروری ہے۔ انڈیا‘ بنگلہ دیش‘ یو اے ای کی بجلی کی قیمتوں کے برابر ملک میں صنعتوںکو بجلی دینے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں تاکہ صنعتوں کا پہیہ چلایا جا سکے۔ جس وقت آئی پی پیز کے ساتھ معاہدہ کیا گیا تھا اس وقت ڈالر کی قیمت سو روپے تھی اور فی یونٹ بجلی عوام کو دس روپے پڑ رہی تھی۔ ملک میں معیشت صحیح ٹریک پر نہ ہونے کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا جس کی وجہ سے اب بجلی کی قیمت 44 روپے فی یونٹ تک چلی گئی ہے جبکہ اس میں دیگر ٹیکسز بھی شامل ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن