پی ٹی آئی کا جلسہ ملتوی، 8 ستمبر کیلئے اجازت، بانی کے حکم پر رکے: گنڈا پور
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+وقائع نگار) تحریک انصاف نے اسلام آباد میں گزشتہ روز ہونے والا جلسہ ملتوی کرکے 8 ستمبر کو کرنے کا اعلان کردیا۔ ضلعی انتظامیہ اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کرکے جلسے کا این او سی منسوخ کردیا تھا۔ اڈیالہ جیل کے باہر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر اور اعظم سواتی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر اسلام آباد میں جلسہ 8 ستمبر کو ہوگا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد نے 40 ہدایات کے ساتھ پی ٹی آئی کو 8 ستمبر کو جلسے کا این او سی جاری کردیا جس کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے 22 اگست کا این او سی مذہبی جماعتوں کے احتجاج کی وجہ سے منسوخ کیا۔ 8 ستمبر کو انتظامیہ جلسے کو سکیورٹی فراہم کرے گی، جلسہ کرنے والے افراد کسی بھی شہری کے بنیادی حقوق کو متاثر نہیں کریں گے۔ نوٹیفکیشن کے تحت جلسے کے لیے لوگ شام چار بجے اکھٹے ہوں گے، اور 7 بجے پروگرام ختم کرنا ہوگا۔ ادھر وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ این او سی منسوخ ہونے کے باوجود جلسہ کرنا تھا مگر بانی کے حکم پر رک گئے۔ جلسے منسوخ ہونے کے بعد بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ اس حد تک جائیں کہ پھر کنٹرول نہ کرسکو، کارکن تیار ہیں حوصلہ بلند ہے۔ انہوں نے کہا کہ واضح پیغام دیتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی کے حکم پر آگے بڑھنے کو بھی تیار ہیں اور ہیچھے ہٹنے کو بھی۔ ملک میں آئین و قانون کی عمل داری یقینی بنائی جائے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ رک جاؤ تو رک گئے، اب بھی بانی پی ٹی آئی کی کال پر تیار ہیں۔اپوزیشن اتحاد کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے مقام جلسہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جلسہ ہونا تھا، نہیں ہوا اس کا آپ کو پتا ہے کیوں نہیں ہوا۔ ہم یہ تمام پابندیاں قبول نہیں کریں گے۔ ملک کو ان بحرانوں سے نکالیں گے۔ ایسے افراد کو سپورٹ کیا جارہا ہے جنہوں نے ووٹ چوری کیا۔ پارلیمانی ریاست کی بنیادوں سے نہیں کھیلنا چاہئے۔ جو آئین اور شریعت کو نہیں مانتا وہ پاکستانی نہیں، جو الیکشن جیتا اسے حق دیں۔تھانہ ترنول کے علاقے جی ٹی روڈ ترنول میں تحریکِ انصاف کا جلسہ منسوخ ہونے کے باوجود کارکنان جمع ہوگئے، جنہیں پولیس نے منتشر ہونے کا کہا تو پولیس اور کارکنوں میں تصادم ہوگیا۔ پولیس نے لاٹھی چارج جبکہ پی ٹی آئی کے کارکنان نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ پتھراؤ سے پانچ پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کی گاڑیوں کو بھی پتھراؤ سے نقصان پہنچا۔ پولیس نے ایک ایم پی اے ملک شہاب سمیت پی ٹی آئی کے 32 کارکنان گرفتار کر لئے۔ زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں میں کانسٹیبل ثاقب،کانسٹیبل شبیر نواز، کانسٹیبل توقیر بلال شدید زخمی ہوئے ہیں، تمام زخمیوں کو پمس ہسپتال منتقل کر دئیے گئے۔