رحیم یار خان: کچے میں ڈاکوؤں کا پولیس پر راکٹ حملہ، 16 اہلکار شہید، کئی زخمی
رحیم یار خان (بیورو رپورٹ‘ کرائم رپورٹر) رحیم یار خان کے کچے کے علاقے ماچھکہ میں پولیس کی 2 گاڑیوں پر ڈاکوؤں نے راکٹوں سے حملہ کر دیا، 16 اہلکار شہید کئی زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز کچہ میں تعینات پولیس جوان ہفتہ وار چھٹی کے بعد واپس آرہے تھے کہ بارش کے باعث پولیس موبائل خراب ہوجانے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کچہ کے ڈاکوؤں نے اچانک پولیس گاڑیوں پر فائرنگ کرنے کے ساتھ ساتھ راکٹوں سے حملہ کردیا جس کے نتیجہ میں 16 اہلکار شہید ہو گئے جبکہ 4 پولیس جوان لاپتہ اور دو کے زخمی ہونے کے بارے میں بتایا جارہا ہے۔ اس سلسلہ میں رابطہ کرنے پر پولیس ذرائع نے بتایا کہ کچہ کے ماچھکہ کیمپ ٹو پر 23پولیس جوان تعینات تھے جو کہ دوگاڑیوں میں ہفتہ وار چھٹی کے سلسلہ میں واپس رحیم یارخان آرہے تھے کہ دین محمد کوش کے گھر کے نزدیک گھر سے پولیس موبائلز پر فائرنگ شروع کردی گئی۔ اسی دوران ڈاکوؤں کی جانب سے راکٹ بھی فائر کئے گئے۔ بڑے پیمانے پر پولیس جوانوں کی شہادت پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی جانب سے نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور‘ ڈی پی او رحیم یار خان سے رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ اس سلسلہ میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے ماچھکہ میں شہید اہلکاروں کے سوگوار خاندانوں سے ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا گیا ہے۔ دوسری جانب ماچھکہ کے علاقہ میں پولیس جوانوں پر حملے اور شہادتوں کی اطلاعات پر شیخ زاید ہسپتال کے علاوہ تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال صادق آباد میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ اس سلسلہ میں ترجمان پولیس کی جانب سے کی جانے والی وضاحت میں 9پولیس جوانوں کے شہید ہونے‘ 4کے شدید زخمی ہونے بارے تصدیق کی گئی۔محکمہ داخلہ سندھ نے اعلامیہ میں کہا ہے کہ وزیر داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے آئی جی کو ہدایت کی ہے کہ سندھ پولیس کو اگلے حکم تک ہائی الرٹ کیا جائے۔ رحیم یار خان واقعہ کے تناظر میں ہدایت جاری کی گئی ہے۔ وزیر داخلہ سندھ ضیاء لنجار نے کہا کہ پنجاب پولیس کے قافلے پر حملے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت قابل مذمت و افسوس ہے۔ پولیس اہلکاروں کی شہادت سے افسران اور جوانوں کے حوصلے پست نہیں کئے جا سکتے۔ اﷲ پاک شہداء کے درجات بلند کرے اور لواحقین کو صبر جمیل دے۔