ہر ضلع میں جرائم کی شرح کم، پولیس روڈ ڈکیتی وارداتیں روکے، ناکامی پر متعلقہ افسر ذمہ دار: مریم نواز
لاہور (نیوز رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے پولیس کو روڈ ڈکیتی کی وارداتیں فوری طورپر روکنے کا ٹاسک سونپ دیا اور ہر ضلع میں کرائم کی شرح کو ہر صورت نیچے لانے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ کی زیرصدارت خصوصی اجلاس میں پولیس افسروں کی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔ پولیس افسروں کی کارکردگی جانچنے کیلئے مقررہ اشارئیے (کے پی آئی)کا جائزہ لیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے سڑکوں پر محفوظ سفر کیلئے اقدامات یقینی بنانے اور پنجاب کے ہر علاقے میں ہاٹ سپاٹ ایریاز ختم کرنے کے لئے ایکشن شروع کرنے کا حکم دیا ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ تاجر اور دکانداوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے ڈکیتی کی وارداتوں کا سدباب کیا جائے۔ چھوٹے بڑے شہروں کے روڈز پر ڈکیتی اور دیگر جرائم قطعاً قابل قبول نہیں۔ ہر سڑک اور گلی محلے کو محفوظ بنایا جائے اور سخت قوانین کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے تاکہ کسی کو جرم کرنے کی جرات نہ ہو۔ کسی روڈ پر ڈکیتی اور جرائم کی صورت میں متعلقہ پولیس افسر ذمہ دار ہوں گے۔ عورتیں اور بچے ریڈ لائن ہیں، ان کے خلاف جرائم کو ہر صورت روکا جائے۔ وزیراعلیٰ نے رحیم یار خان کے قریب حادثے میں تین افراد کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اٹک میں سکول وین پر فائرنگ کے واقعہ کا نوٹس لے لیا اور آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی۔ دو طالبات کے جاں بحق ہونے پر گہرے رنج ودکھ کا اظہارکیا ہے۔ ایک بیان میں مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ کوئی بھی مذہب تشدد کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ ایسا کوئی مذہب نہیں جو دنیا میں مختلف عقائد کے ماننے والوں پر تشدد کی حوصلہ افزائی کرے۔ عقائد اور مذہب کی بنیاد پر تشدد کا شکار ہونے والے افراد کے عالمی دن پر خصوصی پیغام میں مریم نواز نے کہا کہ مذہب اور عقائد کی بنیاد پر تشدد قابل مذمت عمل ہے۔ مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنایا جاتا ہے، بڑھتا ہوا اسلامو فوبیا اس کی مثال ہے۔ دہائیوں سے کشمیر اور فلسطین میں مسلمانوں پر عقائد کی بنیاد پر تشدد کیا جا رہا ہے۔ پاکستان ہر مذہب اور عقیدے کے ماننے والوں کو برابر کا احترام دیتا ہے۔ پاکستان کے سبز ہلالی پرچم میں سفید رنگ مختلف مذاہب کی نمائندگی ہے، سب پاکستانی ہیں، کوئی تفریق نہیں۔ اقلیتوں پر اٹھنے والے ہاتھوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جاتا ہے۔ حکومت پنجاب مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔ اپنے مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تعصب یا تشدد کو روکنا ہوگا۔ مذہبی تفریق اور نفرت کو ہوا دینے کی کوشش کرنے والوں کو شکست دینا ہوگی۔ تشدد اور تعصب کے خلاف کھڑے ہوں، پْرامن اور محفوظ معاشرے کے لیے کردار ادا کریں۔ علاوہ ازیں مریم نواز نے مظفرگڑھ علی پور ٹریفک حادثہ میں 4 قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔