بلوچستان کی دہشتگردی میں بھارت ملوث ، پوری قوت سے جواب دینگے : خواجہ آصف
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ماہ رنگ بلوچ جیسے لوگ اسلام آباد آ کر دھرنا دیتے ہیں، یہ لوگ لاپتا لوگوں کیلئے دھرنا دیتے ہیں، بلوچستان میں مزدوروں کے قتل پر یہ لوگ خاموش ہیں، یہ ان لوگوں کا دوغلا پن ہے۔ صرف اپنے لئے بولتے ہیں پنجابیوں کیلئے کچھ نہیں بولتے۔ ناحق لوگوں کا خون بہانے والوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے، کیا بلوچستان میں دوسرے پاکستانیوں کے کوئی حقوق نہیں ہیں؟۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک واقعہ ہے، بلوچستان میں پہلے بھی دوسرے صوبوں سے جا کر کام کرنے والوں کو شہید کیا جاتا تھا، غریب لوگ روزی کی تلاش میں وہاں پر جاتے ہیں، یہ بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کی کارروائیاں ہیں، ان واقعات کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، اس کا لازمی ری ایکشن ہوگا۔ وہاں پر بے گناہ لوگوں کو بسوں سے اتار کر مارا جا رہا ہے۔ کوئی بھی تحریک ڈبل سٹینڈرڈ سے کامیاب نہیں ہوتی، ناحق خون آپ سڑکوں پر بہا رہے ہیں، بلوچستان کی دہشتگردی میں بھارت ملوث ہے۔ دہشتگردی ہمیں کمزور کرنے کیلئے ہے۔ ملکر اس کا پوری قوت سے جواب دیں گے۔ جانتے ہیں پاکستان کی تنظیمیں ایسی دہشتگردی نہیں کر سکتیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اکبر بگٹی کی شہادت کے بعد بلوچستان میں حالات کافی بگڑے۔ دہشتگردی کے ذریعے ہمیں کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کئی دفعہ دوسرے صوبوں سے آنے والے لوگوں کو شناخت کرکے قتل کیا گیا۔ بلوچستان کے لوگ ترقی کے سفر میں پیچھے رہ گئے۔ اس میں دوسرے صوبوں کا کوئی قصور نہیں۔ لاپتا کے معاملے کو بعض لوگوں نے ذریعہ معاش بنا دیا ہے۔ بلوچستان میں اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوگا۔ پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 28 اگست کو نہیں ہو رہا اگلے ہفتے کو ہوگا۔ بلوچستان میں دہشتگردی کرنے والوں کو بھارت سمیت دیگر قوتوں کی حمایت حاصل ہے۔ ان کے سارے لیڈرز بھارت، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔