پی آئی ا ے نجکاری، بولی یکم اکتوبر کو کرانے کی تجویز
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی ائیرلائن پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی یکم اکتوبر کوکرانے کی تجویز زیر غور ہے جبکہ وزیراعظم نے نجکاری شفاف بنانے کیلئے بڈنگ ٹیلی ویژن پربراہ راست دکھانے کی ہدایت کی۔ فاروق ستار کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس ہوا، جہاں سیکرٹری نجکاری جواد پال نے پی آئی اے کے نجکاری پروگرام میں پیش رفت پر بریفنگ دی۔ سیکرٹری نجکاری جواد پال نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے بولی یکم اکتوبر کو کرانے کی تجویز ہے۔ وزیراعظم نے نجکاری شفاف بنانے کے لیے بڈنگ ٹیلی ویژن پر براہ راست دکھانے کی ہدایت کی ہے۔ جواد پال نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کے51 فیصد سے زیادہ شیئرز فروخت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شیئرز بیچنے کامقصد یہ ہے کہ نئی انتظامیہ آپریشنل امور پر فیصلے کرنے میں خود مختار ہو۔ سیکرٹری نجکاری کے مطابق ٹرانزیکشن کے لیے 6 پارٹیز پہلے ہی پری کوالیفائی کر چکی ہیں اور اب ان گروپس کو پی آئی اے کی صورتحال، اثاثوں، روٹس سمیت تمام امور پر بریفنگ دی جا رہی ہے۔ نجکاری کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کمپنی کے ملازمین کو 3 سال تک رکھنے کی تجویز ہے۔ 3 سال بعد کمپنی ان ملازمین پر فیصلہ کرنے کی مجاز ہو گی۔ اگر کوئی ملازم خود ریٹائر ہونا چاہے تو ہو سکتا ہے۔ جواد پال نے کہا کہ پی آئی اے نے 2015ء سے 2023ء تک 490 ارب کا نقصان کیا جو 3.34 ارب ڈالر بنتے ہیں، گزشتہ سال پی آئی اے نے 75 سے 80 ارب روپے کا نقصان کیا۔