9 مئی، خیبر پی کے حکومت نے خود انکوائری کمشن قائم کرنے کا فیصلہ کر لیا
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے حکومت نے 9 مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری کے حوالے سے دوبارہ پشاور ہائیکورٹ کو خط نہ لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔ صوبائی حکومت نے خود انکوائری کمیشن قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ فیصلے کی حتمی منظوری وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور سے لی جائے گی۔ ایڈووکیٹ جنرل خیبر پی کے شاہ فیصل اتمان خیل نے بتایا کہ صوبائی حکومت کو دوبارہ ہائیکورٹ کو خط لکھنے کا مشورہ دیا تھا۔ ہائیکورٹ سے جوڈیشل انکوائری کے لئے ججز مانگے تھے، ہائیکورٹ نے خط بھیجنے کے طریقہ کار پر اعتراض لگا کر واپس کردیا۔ آفتاب عالم نے کہا کہ حکومت انکوائری ججز سے کرانے کے پابند نہیں، عدلیہ انکوئری نہیں کرنا چاہتی تو خود انکوائری کمیشن قائم کرلیں گے۔ دوسری جانب خیبر پی کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس پشاور میں ہوا، جس کے دوران صوبائی اسمبلی کی قرارداد وفاقی حکومت کو بھیجنے کی منظوری دی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور ان کے ساتھیوں کے خلاف مقدمات میں مطلوبہ ثبوت کی کمی تھی۔ قرارداد کے مطابق بانی پی ٹی آئی کی عمر 71 سال ہے، انہیں صحت کے خطرات کا سامنا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔ ان کی جبری حراست کی آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔ قرارداد کے مطابق مراد سعید کے خلاف مقدمات کے خاتمے اور ان کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔ کابینہ اجلاس میں حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کی شہادت سے متعلق قرارداد بھی منظور کی گئی۔ قرارداد میں فلسطینی عوام کی آزادی کی جدوجہد کی مکمل حمایت کی گئی۔ اجلاس میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق قرارداد بھی منظور کی گئی۔ جس میں کہا گیا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر کے عوام کے استحصال کو مزید برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ جرمنی میں افغان شہریوں کی پاکستانی قونصلیٹ پر حملے سے متعلق قرارداد بھی منظور کی گئی۔