اسلحہ، شراب کیس، علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ، آج گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
پشاور؍ اسلام آباد (بیورو رپورٹ +نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) اسلحہ و شراب برآمدگی کیس میں وزیر اعلی خیبر پی کے علی امین گنڈا پور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں علی امین گنڈاپور کے خلاف اسلحہ و شراب برآمدگی کیس کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت سول جج شائستہ خان کنڈی نے کی۔ عدالت نے وزیر اعلی علی امین گنڈاپور کی طبی بنیادوں پر حاضری معافی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔ عدالت نے ایس ایچ او تھانہ بھارہ کہو کوآج علی امین گنڈاپور کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ دوسری جانب انسداد دہشتگردی عدالت نے وزیر اعلی خیبر پی کے علی امین گنڈاپور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت بغیر کارروائی 10 ستمبر تک ملتوی کردی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج مقدمہ میں علی امین گنڈا پور کی درخواست ضمانت قبل از گرفتاری پر سماعت کی۔ علی امین گنڈاپور کی جانب سے راجہ ظہور الحسن عدالت میں پیش ہوئے اور وزیر اعلی کا میڈیکل سرٹیفکیٹ عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی کی طبیعت ناساز ہے اس لیے عدالت پیش نہیں ہوسکتے۔ دوسری جانب گورنر خیبر پی کے فیصل کریم کنڈی نے ایک بار پھر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے اعتماد کا ووٹ لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دو تہائی اکثریت والے وزیراعلیٰ اپنی اسمبلی میں جانے سے کترا رہے ہیں۔ پشاور میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپی کے نے کہا کہ میرے پاس سمری آئی ہے لیکن اس پر پاؤں نہیں رکھوں گا کیوں کہ ابھی کسی قانونی ماہرین سے مشاورت نہیں کی۔ لوگ مجھے ٹیلی فون کر رہے ہیں کہ سمری کا کیا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ میں کیوں ردوبدل کیا جارہا ہے قوم کو بتایا جائے، اگر یہ ممبران کرپٹ ہیں یا پھر نا اہل ہے تو قوم کو بتایا جائے، کابینہ میں ردوبدل سے متعلق تحقیقات کی جارہی ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس اور گورنر ہاؤس کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے والوں کی جانب سے جامعات کی اراضی فروخت کی جارہی ہے۔جبکہ علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد کی عدالت کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے کی گرفتاری کے معاملے سے وزیراعلیٰ ہاؤس اور سکیورٹی حکام کو آگاہ کر دیا گیا۔