اسلام آباد میں بغیر اجازت جلسہ کرنے پر 3 سال قید کی سزا، بل سینٹ سے منظور
اسلام آباد(خبرنگار)ایوان بالا کا اجلاس وفاقی دارلحکومت میں پرامن جلسوں کے انعقاد کے حوالے سے بل،غیر ملکی سرکاری دستاویزات کو قانونی حیثیت دینے کی ضرورت کو ختم کرنے کا بل، نجکاری کمیشن آرڈیننس میں مذید ترمیم کا بل،ٹیلی نیکمیونیکیشن ٹریبونل ترمیمی بل کثرت رائے سے منظورجبکہ بھنگ کی کاشت اور علاج و معالجے کیلئے استعمال کے حوالے سے بل قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا اجلاس چیئرمین سینیٹ قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر کی کوششو ں سے اراکین میں صلح کرا دی گئی جمعرات کے روز سینیٹ اجلاس کے دوران کمیٹی اجلاس میں تلخ کلامی ہوئی۔ اپوزیشن لیڈر سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ ہمیں آپس کی تلخیوں کو ختم کرنا چاہیے ہم غیر پارلیمانی انداز نہیں چاہتے ہیں، وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ اب معاملہ چیرمین سینیٹ کے پاس ہے وہی فیصلہ کریں گے۔ سینیٹر شہادت اعوان نے کہاکہ مجھے ٹائوٹ کہا گیا ہے یہ ذیادتی میرے ساتھ ہوئی ہے انہوںنے کہاکہ جس کو ٹافی دی وہ مجھے کہتا ہے کہ اٹھا کر کرسی دے مارونگا۔ آپ ہی نے مجھے کہا تھا کہ یہ بدتمیز آدمی ہے۔ اس موقع پر ایوان میں شدید تلخ کلامی کے بعد پریزائیڈنگ سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے اجلاس 15منٹ کیلئے ملتوی کردیا چیرمین سینیٹ سمیت قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف کی کوششوں سے دونوں اراکین سینیٹ کے مابین صلح کر ادی گئی۔ وفاقی دارلحکومت میں پرامن جلسوں کے انعقاد کے حوالے سے بل کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ اپوزیشن کی جانب سے بل کی شدید مخالفت سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ بل کی منظوری کا مقصد پی ٹی آئی کو جلسے سے روکنا ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ بل بددیانتی پر مبنی ہے، ایوان بالا میں سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے پرامن جلسوں کی اجازت دینے کے حوالے سے بل پیش کیا اس موقع پر پی ٹی آئی کے سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ پرائیویٹ ممبر بل پیش کرنے کا جو طریقہ کار ہے اس کی خلاف ورزی کی جارہی ہے، سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ اس بل کا پی ٹی آئی کے جلسے کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ جو قوانین بنائے گئے ہیں اس پر عمل درآمد ہونا چاہیے انہوںنے کہاکہ آج جب اس بل کو پاس کیا جائے تو یہ فوری طور پر نافذ العمل نہیں گا بلکہ قومی اسمبلی میں جائے گا ، اپوزیشن لیڈر سینٹر شبلی فراز نے کہاکہ ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ اس بل کو عجلت میں لانے کی کیا جلدی ہے حکومت یاد رکھے کہ یہ قوانین کل ان کے خلاف بھی استعمال ہونگے۔۔ سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ ہر بل میں اخراجات ہوتے ہیں اور اس کو منی بل قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ اس ایوان میں ایک غلط بل پیش کیا گیا ہے۔ سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ اس بل کے حوالے سے ایوان کی رائے لیں اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے بل پر اراکین سے شق وار منظوری لینے کے بعد بل کو کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ ایوان بالا میں غیر ملکی سرکاری دستاویزات کو قانونی حیثیت دینے کی ضرورت کو ختم کرنے کا بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا بل وفاقی وزیر قانون و پارلیمانی امور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا، وزیر قانون نے بھنگ کی کاشت اور علاج و معالجے کیلئے استعمال کے حوالے سے بل پیش کیا۔سینیٹر علی ظفر نے کہاکہ بل کو ایوان بالا کی کمیٹی میں بھجوایا جائے چیرمین سینیٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھجواتے ہوئے دور روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان نجکاری کمیشن آرڈیننس میں مذید ترمیم کا بل پیش کیا چیئرمین سینیٹ نے بل پر شق وار منظوری لینے کے بعد متفقہ طور پر منظور کر لیا وفاقی وزیر قانون نے ٹیلی نیکمیونیکیشن ٹریبونل ترمیمی بل پیش کیا چیئرمین سینیٹ نے بل پر اراکین سے شق وار منظوری لینے کے بعد کثرت رائے کی بنیاد پر منظور کر لیا۔ سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ایوان بالا کو بتایا ہے کہ ملک میں منکی پاکس کی سکریننگ کیلئے ائیر پورٹس پر نظام موجود ہے اور حکومت بھی اس حوالے سے بھر پور اقدامات اٹھا رہی ہے ،اب تک ملک میں 5کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔ وفاقی وزیر سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ایوان بالا کو یقین دہانی کرائی ہے کہ میانمار میں موجود تین پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کیلئے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں گے۔تین پاکستانی برما میں ایک کمپنی کی غیر قانونی کسٹڈی میں موجود ہیں ۔ایوان بالا میں اراکین نے پاکستان کرکٹ کی شرمناک کارکردگی پر چیئرمین پی سی بی سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔ سینیٹر علی ظفر کہتے ہیں کہ کرکٹ بورڈ کے ممبران کا کرکٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے ایسے لوگ ادارے کو تباہ کردیتے ہیں سینیٹر علی ظفر نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہاکہ آج کل کھیلوں میں جیتنے والے ملک کے ہیروز ہوتے ہیں ہماری ہاکی کی گیم اب کہاں گئی ہے اور سکواش کی گیم کہاں رہ گئی ہے صرف کرکٹ رہ گیا تھا جس میں ہماری ٹیم جیتتی تھی مگر اب یہ حال ہے کہ بنگلہ دیش سے شرمناک شکست ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ اس وقت قوم ایک سکتے میں چلی گئی ہے کرکٹ تباہ ہوچکی ہے اگر سربراہ نااہل ہو توادارہ تباہ ہوجاتا ہے جو تباہی کرکٹ کے میدان میں ہورہی ہے اس کیوجہ محسن نقوی جیسا بندہ ہے انہوںنے کہاکہ آج ساری قوم کی آواز ہے کہ چیئرمین پی سی بی استعفیٰ دیں اور ایک ماہر بندے کو لیکر آئیں۔پرایذائیڈنگ سینیٹر عرفان الحق صدیقی نے کہاکہ یہ بہت اہم معاملہ ہے اس پر ایوان میں بحث ہونی چاہیے ۔ سینیٹر منظور کاکڑ نے کہاکہ کرکٹ نتیجہ صفر ہے کیونکہ کرکٹ ٹیم میں گروپنگ ہے انہوں نے کہاکہ چیئرمین پی سی بی کو فوری طور پر مستعفی ہوجانا چاہیے سینیٹر نسیمہ احسان نے کہاکہ اگر بلوچستان میں شفاف انتخابات ہوتے تو بی این پی کو اکثریت ملتی۔ سینیٹرایمل ولی خان نے کہاکہ پاکستان میں ایک سکول میں جنسی زیادتی کا کیس سامنے آیا ہے یہ درندے ہیں حکومت کو ایف آئی آر درج کرنی چاہیے۔ سینیٹر ذیشان خانزادہ نے کہاکہ پی آئی اے کی کئی شہروں کیلئے فلائٹس بند کردی گئی ہیں اس معاملے کوکمیٹی کے سپرد کیا جائے۔ سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہاکہ اگر بنگلہ دیش کو سیریز تحفے میں دینی تھی تو پورے اسلام آباد کو یرغمال بنانے کی کیا ضرورت تھی۔ بعدازاںایوان کا اجلاس آج (جمعہ)دن دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔