مقبوضہ کشمیر: نام نہاد انتخابات کی آڑ میں مزید 2 ہزار اہلکار تعینات، تلاشی کارروائیاں جاری
سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فوج کے دو ہزار اہلکار جموں پہنچ گئے ہیں موودی حکومت نے فوج کی آسام رائفلز کی مزید دو بٹالین اور ایک سیکٹر ہیڈ کوارٹر کو بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں منتقل کر دیا ہے۔تقریبا 2ہزار اہلکاروں پر مشتمل فوج کی آسام رائفلز کی دو بٹالین اور ایک سیکٹر ہیڈکوارٹر کو ریاست ناگالینڈ سے جموں منتقل کیا گیا ہے۔بھارتی وزارت دفاع نے کہا کہ مزید فوجی جموں خطے کے ضلع ڈوڈہ میں تعینات کیے گئے ہیں۔مزید فوجیوں کو نام نہاد اسمبلی انتخابات کیلئے حفاظی انتظامات کی آڑ میں تعینات کیا گیا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی سرپرستی میں قائم قاتل گینگ ویلج ڈیفنس گارڈز (وی جی ڈی) کے ارکان کومسلمانوں کو نشانہ بنانے کیلئے راجوری ضلع میں خصوصی تربیت دی جا رہی ہے۔ قابض بھارتی حکام مذکورہ قاتل گینگ کو جموں خطے کے پہاڑی علاقوں میں مسلمانوں کو دبانے کیلئے استعمال میں لا رہے ہیں۔دوسری جانب ضلع رام بن میں ٹریفک کے حادثے میں ایک خاتون جاں بحق ہو گئی ہے ۔ رام بن سڑک پر ایک تیز رفتار گاڑی نے 34سالہ راجہ بیگم زوجہ مشتاق احمد کو ٹکر مار دی ۔ ٹکر لگنے کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی موت کی آغوش میں چلی گئی۔ جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا اسمبلی انتخابات یا ریاستی درجے کی بحالی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ محبوبہ مفتی نے سری نگر میں پارٹی دفتر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوںسے گفتگو کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر کڑی تنقید کی اور کہا کہ یہ جماعت مقبوضہ علاقے میں اسمبلی انتخابات اور جموںوکشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے اور ایسا تاثر دے رہی ہے کہ جیسے کشمیریوں کو یہی دو مسائل درپیش ہیں۔