صیہونی فورسز کی بمباری، امریکی انسانی حقوق کی کارکن سمیت 14 فلسطینی شہید
تل ابیب + غزہ (آئی این پی+ نیٹ نیوز ) اسرائیل فوج کے غزہ میں سکول اور مہاجرین کیمپ پر حملے میں 13 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے شمالی غزہ اور اور وسطی غزہ میں حملوں کی تصدیق کی ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہیکہ شمالی غزہ میں حلیمہ السعدیہ سکول کو نشانہ بنایا جہاں 8 پناہ گزین اور نصیرت کیمپ پر حملے میں 5 پناہ گزین جان سے گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز بھی غزہ کی پٹی پر مسلسل حملے جاری رکھے جس کے نتیجے میں 33 فلسطینی شہید ہوگئے۔ علاوہ ازیں امریکہ اور برطانیہ کے انٹیلی جنس چیفس کا کہنا ہے کہ دونوں طرف سے غزہ میں سیز فائر کے لیے مسلسل کام کیا جارہا ہے۔ جبکہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز کی اندھادھند فائرنگ سے آبادکاری مخالف امریکی انسانی حقوق کی رکن خاتون شہید ہوگئی۔عرب میڈیا کے مطابق 26 سالہ ترک نژاد امریکی خاتون کارکن عائشہ ازینگے مغربی کنارے کے شہر نابلس میں مقامی فلسطینیوں کے ہمراہ یہودی آبادکاروں اور اسرائیلیوں کے ناجائز قبضوں کے خلاف مظاہرے میں شریک تھی۔ دوسری جانب اسرائیل کا کہنا ہے کہ لبنان کے اندر فوجی کارروائی کی تیاری کررہے ہیں۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے چیف آف اسٹاف ہرتزی ہیلفی نے بیان میں کہا کہ ہماری توجہ حزب اللہ سے مقابلے پر مرکوز ہے۔ لبنان کے اندرحملے کی تیاری کررہے ہیں۔ حالیہ مہینوں میں حزب اللہ سے وابستہ متعدد افراد مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی چیف آف اسٹاف کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج گولان کے پہاڑی علاقے اور شمالی علاقوں کی آبادی کو درپیش خطرات کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان پر شدید فضائی حملے کیے۔ اس دوران میں کئی قصبوں نشانہ بنایا گیا جبکہ اسرائیلی توپوں نے بھی شدید گولہ باری کی۔