مزاحمتی سیاست کا درخشندہ ستارہ، تابندہ باب کلثوم نواز
تحریر:فیصل ادریس بٹ
پاکستان کی سیاست میں صنف آہن کا کردار ادا کرنے والی کلثوم نواز نے ایک طاقتور آمر کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ اپنے شوہر اور دیگر اہل خانہ کو سزائے موت کی کال کوٹھری سے آزادکروایا اور بحفاظت بیرون ملک لے گئیں۔ گزشتہ روز ان کی برسی کی مناسبت سے دعائیہ تقریبات کا انعقاد ہوا جس میں ان کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ کلثوم نواز بطور شریک حیات نواز شریف کی زندگی کا اہم ترین جزو رہی ہیں اور ان کی شخصیت کا گہرا عکس میاں نواز شریف اور مریم نواز میں جھلکتا ہے۔ وہ ایک بہادر، نڈر اور فہم و فراست کی حامل فولادی ڈھال کی صورت میں اپنے شوہر نواز شریف اور فیملی کے دیگر ارکان کیلئے پرویز مشرف کی سامنے ڈٹ گئیں۔ ان کی شخصیت میں موجود مزاحمت نے ایک سیسہ پلائی دیوار بن کر آمرانہ ہتھکنڈوں کو ناکام بنایا جس کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کو بطور سیاسی جماعت پاکستان کے سیاسی منظر نامے سے ہٹانے کی سازش بھی ناکام ہوئی۔ مرحومہ کلثوم نواز فلاسفی میں پی ایچ ڈی تھیں۔ ان کی جبر اور جمہوریت کے نام سے شائع ہونے والی کتاب ان کی جدوجہد پر ایک نایاب ونادر تصنیف ہے۔ اپنے وقار، ہمدردی، مفاہمت اور سیاسی وشخصی تجزیے کی بے مثال مہارت کی وجہ سے وہ پاکستان کی مزاحمتی سیاست کا ایک درخشاں و تابندہ باب اور آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔ مشکل دور میں حکومت کے خلاف تحریک کی قیادت کیلئے جب وہ گھر سے نکلیں تو ریاستی جبر نے پوری قوت سے ان کا راستہ روکا اور ان کی گاڑی کو ایک لفٹر کے ذریعے اٹھا لیا گیا۔ اس دوران کلثوم نواز نے جرات و بہادری کی مثال قائم کردی اور تین گھنٹے تک گاڑی میں موجود رہیں۔ بس یہ تصویر شائع ہوئی اور کلثوم نواز دنیا بھر میں مزاحمت کا استعارہ بن کر ابھریں۔ اس وقت اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کی کوشش پر انہیں مدر آف ڈیموکریسی کا خطاب ملا۔ جب انہوں نے قومی اسمبلی کے الیکشن میں یاسمین راشد کو ہرا کر کامیابی حاصل کی تو مسلم لیگ ن میں کلثوم نواز کو وزیراعظم بنانے کی پلاننگ ہوئی لیکن وقت نے ان کا ساتھ نہیں دیا۔ انہیں گلے کے کینسر کی وجہ سے طویل مدت تک ہسپتال داخل ہونا پڑا اور بالآخر وہ زندگی کی بازی ہار کر خالق حقیقی کے حضور پیش ہوگئیں۔ ان کی جبر کے خلاف جمہوری جدوجہد پاکستان کی تاریخ کا روشن سیاسی باب اور مشعل راہ کی اہمیت کی حامل ہے۔ ان کی قیادت کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
بیگم کلثوم کی برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) مادر جمہوریت بیگم کلثوم نواز کی برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی۔ اس موقع پر مختلف مساجد اور مقامات پر ان کی روح کو ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی اور قرآن خوانی کی گئی اور ان کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔