سمندری آلودگی سے آبی حیات متاثر، پاکستان ماہی گیری، شپ بریکنگ کو جدید بنانے کا خواہاں: صدر زرداری
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر مملکت آصف علی زرداری نے سمندری آلودگی اور موسمیاتی تبدیلی جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سمندری ماحولیاتی نظام اور ساحلی علاقوں کے تحفظ کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سمندری آلودگی پاکستان کے لئے باعث تشویش امر ہے کیونکہ یہ آبی حیات کو منفی طور پر متاثر کر رہی ہے اور اس سے ماہی گیری کے شعبے کی نمو میں کمی ہو رہی ہے۔ پاکستان ماہی گیری اور شپ بریکنگ کے شعبے جدید بنانے کا خواہاں ہے۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے ان خیالات کا اظہار انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے سیکرٹری جنرل ارسینیو انتونیو ڈومنگیز ویلاسکو سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جنہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں ان سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے موثر اقدامات کر رہا ہے، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے پاکستان نے سندھ میں ایک ملین ایکڑ پر مینگروز لگائے ہیں، عالمی مارکیٹ میں کاربن کریڈٹ فروخت کیے ہیں جبکہ مزید20 لاکھ ایکڑ اراضی پر مینگروز لگانے کے منصوبے جاری ہیں۔ اس موقع پر انٹرنیشنل میری ٹائم آرگنائزیشن (آئی ایم او) کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ پاکستان کے بحری شعبے میں بڑی صلاحیت موجود ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے سویڈن اور بیلجیئم کے ساتھ دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ دونوں ممالک پاکستان کے ساتھ باہمی تعاون مزید بہتر بنائیں گے۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت کو سویڈن اور بیلجیئم کے سفراء نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں سفارتی اسناد پیش کردیں۔ سویڈن اور بیلجیئم کے نامزد سفیروں نے اس موقع پر صدر مملکت سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ قبل ازیں نامزد سفراء کو ایوان صدر پہنچنے پر مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ سفیروں نے اپنی اسناد پیش کیں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں بلاول بھٹو اور صوبائی وزیر سردار محمد بخش مہر بھی شریک ہوئے۔ سندھ کی مجموعی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ صدر مملکت نے ترقیاتی منصوبوں کی رفتار مزید تیز کرنے پر زور دیا۔