آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کا حتمی سگنل، سٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) حکومت مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے اختتام سے قبل آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کا حتمی سگنل لینے میں کامیاب ہوئی ہے، اس سے عوام کو کچھ سہولت کی سانس لینے کا موقع ملے گا۔ آئی ایم ایف کا بیان سامنے آنے کے بعد ڈالر کے مقابلہ میں نہ صرف روپیہ مضبوط ہوا ہے بلکہ سٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی آئی ہے، مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے 30 ستمبر کو اختتام سے پہلے آئی ایم ایف کی طرف سے پیکج کی منظوری کے بعد منی بجٹ کے خدشات میں کمی ہوگی۔ حکومت اور ایف بی آر کو موقع ملے گا ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کے لیے انتظامی اور انضباطی اقدامات کو بڑھا کر شارٹ فال کو پورا کرے جس سے عوام پر مزید مالی بوجھ نہیں جائے گا۔ عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان میں معاشی بحالی کو تسلیم کیا ہے۔ ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں اضافہ ہوا۔ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی طرف سے نئے منصوبوں کے لیے مالی امداد کی منظوری کی اطلاعات بھی آنا شروع ہو گئی ہیں۔ سٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کی ہے جو ملک کے بزنس کے طبقوں کا دیرینہ مطالبہ تھا، اگرچہ یہ کمی کاروباری طبقہ کے مطالبات سے کچھ کم ہے تاہم شرح سود کم ہونے سے روپے کی صورت میں قرضوں میں بھی کمی آئے گی، اور نجی شعبہ کو کریڈٹ کی فراہمی بھی بہتر ہوگی۔ معاشی ماہرین کا یہ کہنا ہے شرح سود میں بیک جنبش قلم بہت بڑی کمی سے ملک دوبارہ ادائیگی کے توازن کے خطرے سے دوچار ہو سکتا ہے، اس لیے بتدریج کمی ایک بہترین معاشی فیصلہ ہے، اس فیصلہ سے ملک کے اندر معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، اور یقینی طور پر درآمدات بڑھیں گی، ملک کے اندر ایندھن کی لاگت میں بھی کمی آ رہی ہے، حکومت پنجاب نے دو ماہ کے لیے رعایتی بجلی کا پیکج دیا ہے، اور واضح شواہد موجود ہیں کہ 15 ستمبر کو ڈیزل اور پٹرول کے نرخوں میں مزید کمی ہوگی، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں تسلسل سے تنزلی کی پیشگوئی پہلے سے موجود ہے، گزشتہ تین ماہ میں ملک کی برآمدات بڑھی ہیں، درآمدات میں بھی اضافہ ہوا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ کا جو خسارہ قابو میں ہے اور آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ شرائط کی حدود کے اندر ہے۔