• news

کسی خاص شخصیت کیلئے قانون سازی کا تاثر غلط، وسیع اتفاق رائے چاہتے ہیں: وزیر اطلاعات

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے ) وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی خاص شخصیت کے لئے قانون سازی کا تاثر غلط ہے، مجوزہ قانون سازی وسیع تر عوامی مفاد کے لئے ہے۔  پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرنے کہا کہ عوام کو فوری انصاف کی فوری فراہمی کے لئے بڑی دیر سے اصلاحات کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی، اس حوالے سے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بالکل غلط ہے کہ کسی خاص شخصیت کے لئے قانون سازی کی جا رہی ہے، مجوزہ قانون سازی وسیع تر عوامی مفاد کے لئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیسز کو نمٹانے میں کئی کئی دہائیاں لگ جاتی ہیں، عوام کو ان کی دہلیز پر سستے اور فوری انصاف کی فراہمی ہماری ترجیح ہے۔  ترمیم سے پوری قوم کا فائدہ ہونا چاہئے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لئے پرامید اور پرعزم ہیں، نمبر گیم کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا- مولانا فضل الرحمان ہمارے پرانے اتحادی اورساتھی ہیں، اچھی خبریںآئیںگی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  وفاقی وزیر نے کہا کہ  پارلیمنٹ ا ٓئین میں ترمیم کر سکتی ہے۔ تمام پارٹیوں کے آئینی ماہرین سے مشاوت کی ہے، مولانا  فضل الرحمان سے  آئینی ترمیم کا مسودہ شیئر کیا ہے، بٹن آن آف کر نے ترمیم نہیں کی جاسکتی۔ مشاورت جمہوریت کا حسن ہے،  مشاورت مکمل ہونے تک ترمیم نہیں کی جاسکتی ،  ہم نے حکومتی اتحادیوں اور مالانا فضل الرحمان نے اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لیا ، آ ئینی ترمیم پر وسیع اتفاق پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ تروسیع تک اتفاق رائے چاہتے ہیں ۔  دوسری طرف وفا قی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ مدارس کے طلبہ کو جدید علوم سے متعارف کرانا اور ان کی تربیت میں اضافہ کرنا ایک بہت بڑی قومی خدمت ہے، دین سے محبت اور عقیدہ ختم نبوت سے رغبت اپنے دادا مرحوم سابق صدر جسٹس (ر) رفیق تارڑ سے ورثہ میں ملی۔ ہمارا مشن نوجوانوں کو تعلیم دینا ہے۔  جامعہ دارالعلوم الاسلامیہ لاہور میں تربیتی نشست سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ میرے دادا کا دارالعلوم الاسلامیہ سے بہت پرانا تعلق ہے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات نے کہا کہ وقت آئے گا ان اداروں میں سے سائنسدان ، ڈاکٹرز اور انجنیئرز نکلیں گے۔ مدارس اور جامعات کے طلبا کو ماڈرن تعلیم دینا بڑا کام  اور ہمارا مشن ہے۔  

ای پیپر-دی نیشن