توشہ خانہ ٹو ریفرنس، جوڈیشل پالیسی کے مطابق 5 روز میں ضمانت پر فیصلہ لازم: ہائیکورٹ
اسلام آباد (وقائع نگار) توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں کہا گیا کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کے مطابق 5 دن میں ضمانت پر فیصلہ کرنا لازم ہے۔ عدالت نے ضمانت کا فیصلہ جلد کرنے کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ جس میں کہا گیا کہ نیشنل جوڈیشل پالیسی کے مطابق مجسٹریٹ کے لیے 3 دن میں ضمانت کا فیصلہ کرنا لازم ہے۔ نیشنل جوڈیشل پالیسی کے مطابق سیشن کورٹ کو 5 دن اور ہائیکورٹ کے لیے 7 دن میں ضمانت کا فیصلہ کرنا لازم ہے۔ سپیشل کورٹ پر سیشن کورٹ کے لیے دیا وقت اپلائی ہو گا۔ سپیشل جج سینٹرل پالیسی مینڈیٹ کے مطابق ضمانت پر فیصلہ کر سکتے ہیں۔ عدالتی فیصلے کے بعد بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر آئندہ 5 کاروباری دنوں میں فیصلے کا امکان ہے۔ فیصلے میں قرار دیا گیا کہ درخواست گزار کے مطابق ان کی درخواست ضمانت بغیر وجہ التوا کا شکار ہے۔ دوسری جانب الیکشن کمشن نے عمران خان اور فواد چوہدری کے خلاف توہین الیکشن کمشن و کمشنر کیس کی سماعت 9 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ فیصل چوہدری کمشن میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت وکیل فیصل چوہدری نے بتایا کہ آپ نے عمران خان کے خلاف کیس میں ویڈیو لنک کا آرڈر کیا تھا، فواد چوہدری کا شو کاز کا جواب ہے۔ اس پر ممبر کمشن نے ریمارکس دیے کہ ہم نے جیل سے ویڈیو لنک حاضری کا آرڈر کیا، اس کا کوئی اثر ہوا؟ کیوں جیل حکام نے جواب نہیں دیا، ان سے پوچھا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ویڈیو لنک کی سہولت نہیں دے سکتے تو جیل سے جوابدہ کو بلا لیتے ہیں۔ اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ آپ خان صاحب کو بلانے کی دھمکی لگائیں، سب ٹھیک ہو جائے گا۔ ممبر کمشن نے ریمارکس دئیے کہ اگر کچھ نہیں ہوتا تو پھر ہم جیل سماعت کے لیے چلے جاتے ہیں۔اسلام آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق 190ملین پاؤنڈ ریفرنس بانی تحریک انصاف کے وکیل نے آخری گواہ اور ریفرنس کے تفتیشی افسر پر جرح مکمل کر لی جبکہ بشریٰ بی بی کے وکیل جمعہ کو اسی گواہ پر جرح شروع کریں گے۔ بانی پی ٹی ائی اور بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل میں قائم ناصر جاوید رانا کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ وکلاء صفائی کی جانب سے کیس کی آئندہ سماعت 26 ستمبر کے بعد مقرر کرنے کی استدعا کی گئی جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ 21 سماعتوں سے کیس کے تفتیشی افسر آ رہے ہیں مگرجرح مکمل نہیں کی گئی۔ عدالت نے وکلاء صفائی کی 26 ستمبر کے بعد کیس کی سماعت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے سماعت ایک دن کے لیے ملتوی کر دی۔