• news

لبنان: اسرائیل کے 70 مقامات پر 100 حملے: حزب اللہ کمانڈر سمیت 8 شہید، 59 زخمی

نیویارک، مغربی کنارہ، بیروت (آئی این پی+ این این آئی) مواصلاتی آلات سے دھماکوں کے بعد اسرائیل نے جنوبی لبنان میں 70مقامات پر 100حملے سے زائد حملے کردیے۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ہوائی جہازوں نے دو گھنٹوں تک جنوبی لبنان میں مس الجبل، طیبہ، بلیدہ اور وادی بقا سمیت کئی علاقوں میں اہداف کو نشانہ بنایا جہاں راکٹ لانچر بیرلز کو اسرائیل پر حملے کیلئے تیار کیا جا رہا تھا۔ دوسری جانب  اسرائیل نے حزب اللہ کے 30میزائل لانچروں کو تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے۔ ادھر لبنان کی طرف سے گولہ باری کے بعد شمالی اسرائیل میں سائرن بجنے لگے۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ وہ اس وقت لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملہ کر رہی ہے جس کا مقصد حزب اللہ کی دہشت گردانہ صلاحیتوں کو کم کرنا اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچانا ہے، اسرائیلی فوج نے  بتایا کہ اس نے حزب اللہ کے تقریباً 30 میزائل پلیٹ فارمز کو نشانہ بنایا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا کہ  اسرائیل نے تمام سرخ لکیریں پار کرلی ہیں۔ دو روز کے دوران ہونے والے حادثات نے حالات کو نیا رخ دے دیا۔ جبکہ مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر قباطیہ میں فوجی چھاپے کے دوران اسرائیلی فائرنگ سے تین افراد شہید اور چار زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب  اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے لئے83فیصد غذائی امداد کی ترسیل روک دی ہے۔ فلسطینی مہاجرین کے لئے امدادی ایجنسی یو این آر ڈبلیو اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں غذائی امداد کی ترسیل روک دیئے جانے کے باعث فلسطینی عوام کو 2دن میں صرف ایک وقت کا دفعہ کھانا مل رہا ہے۔ بیروت میں ڈرون حملے میں حزب اللہ کے اہم ترین کمانڈر ابراہیم عقیل سمیت 8 افراد شہید 59 زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی میڈیا کا یہ دعویٰ ہے۔ صیہونی فوج اور حزب اللہ نے تصدیق نہیں کی۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف جنگ کے نئے مرحلے میں بڑے مواقع شامل ہیں، لیکن اس میں بڑے خطرات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے "فوجی کارروائیوں کے سلسلے"  کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ گیلنٹ نے حسن نصراللہ کی تقریر کے بعد ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ کا ایک نیا مرحلہ ہے جس میں بڑے مواقع ہیں لیکن بڑے خطرات بھی ہیں، حزب اللہ خود کو شکست خوردہ محسوس کر رہی ہے، ہماری فوجی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ لبنان نے اقوام متحدہ سے اسرائیل کی ٹیکنالوجیکل وار کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ لبنان کے وزیر اعظم میقاتی نے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے کہ لبنان میں اسرائیل کی طرف سے ٹیکنالوجیکل وار شروع کرتے ہوئے پیجرز اور واکی ٹاکیز کو دھماکوں کا نشانہ بنائے جانے کا اقوام متحدہ فوری طور پر نوٹس لے، سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس بارے میں ضرور سخت موقف اختیار کیا جانا چاہئے کہ اسرائیل نے پیجرز اور واکی ٹاکی حملے کر کے جارحیت کا ارتکاب کیا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن