جماعت اسلامی نے 29 ستمبر کو ملک بھر میں دھرنوں کا اعلان کر دیا
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے 29ستمبر کو پورے ملک کی شاہراہوں پر دھرنوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے راولپنڈی معاہدہ پر عمل درآمد نہیں کیا، جماعت اسلامی بجلی کے بلوں کے بائیکاٹ پر ریفرنڈم کرائے گی۔ معاہدہ کے 45روز مکمل ہونے پر منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں پہیہ جام ہڑتال اور اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے آپشن بھی زیرغور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 23سے 27 اکتوبر تک عوامی ریفرنڈم ہوگا۔ سیکرٹری جنرل امیرالعظیم، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، ڈائریکٹر سوشل و ڈیجیٹل میڈیا سلمان شیخ بھی پریس کانفرنس کے دوران موجود تھے۔ امیر جماعت نے کہا حکومت جعلی مینڈیٹ اور فارم 47سے بنی ہے اور جماعت اسلامی اسے تسلیم نہیں کرتی، مگر اب چونکہ یہی لوگ مسلط ہیں تو عوامی ریلیف کے حصول کے لیے انہیں ہی مجبور کیا جائے گا۔ عوام کا پیمانہ صبر جواب دے چکا ہے، یہ لاوا کسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کے اکثریتی فیصلہ کی مکمل تائید کا اعلان کیا اور مجوزہ آئینی ترمیم کو بھی مکمل طور پر مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے، جس قسم کے مقدمات بانی پی ٹی آئی پر بنے ہیں ایسے مقدمات بننے لگیں تو تمام پی ڈی ایم جیل میں ہو۔ انہوں نے 7اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا ایک سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں ہفتہ یکجہتی فلسطین و لبنان منانے کا بھی اعلان کیا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور بجلی و گیس کے بلوں، پٹرول کی قیمتوں پر عوام کو فوری ریلیف دے۔ ایف بی آر کرپشن کا گڑھ ہے، اس میں اصلاحات لائی جائیں۔