• news

وزیراعظم نے ہر فورم پر مسئلہ فلسطین و کشمیر اجاگر کیا، آج خارجہ پالیسی، معیشت بہتر: عطاء تارڑ

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہر عالمی فورم پر مسئلہ فلسطین اور کشمیر کو اجاگر کیا۔ فلسطین میں امن کے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔ کاربن اخراج میں پاکستان کا حصہ صرف 2 فیصد ہے جبکہ نقصانات کا خمیازہ سب سے زیادہ پاکستان کو بھگتنا پڑتا ہے۔ آج ہماری خارجہ پالیسی بہتر ہوئی ہے۔ عمران خان نے اپنے دور میں پاکستان کو تنہائی کا شکار کیا، سی پیک بند کیا، امریکی سازش کا الزام لگایا، دوست ممالک کو ناراض کیا۔ پاکستان معاشی لحاظ سے ابھرتی ہوئی مارکیٹ بن چکا ہے۔ مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آ گئی ہے۔ موڈیز اور فچ کی ریٹنگز اپ گریڈ ہوئی ہیں۔ برآمدات میں 14 فیصد اضافہ ہوا، آئی ٹی برآمدات 3.1 ارب ڈالر پر پہنچ گئی ہیں۔ اقوام متحدہ کی بلڈنگ کے سامنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف ہر عالمی فورم پر یہ بات کرتے رہے ہیں کہ اسرائیل فلسطین میں جنگی جرائم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اسرائیل نہتے فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ دنیا کو اسرائیلی جرائم کا سختی سے نوٹس لینا چاہئے اور اسے کٹہرے میں لانا چاہئے۔ آئی ایم ایف معاہدہ فائنل ہونے جا رہا ہے، عوام کو جلد خوشخبری سنائیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی نہ صرف پاکستانی کمیونٹی بلکہ ڈاکٹرز، بینکرز اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں سے ملاقاتیں طے ہیں، کوشش ہوگی میڈیا کو لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھا جائے۔وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ہم پارلیمان کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں، سلمان اکرم راجہ نے نہایت عجیب بیان دیا ہے، معزز جج صاحبان کے بارے میں وکلاء کو ایسی گفتگو سے گریز کرنا چاہئے، سپیکر قومی اسمبلی اور سپیکر پنجاب اسمبلی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خطوط لکھے اور کہا کہ ایسی سیاسی جماعت کو کس طرح مخصوص نشستیں دی جا سکتی ہیں جس کا پارلیمان میں وجود ہی نہیں، قانونی طور پر انہیں مخصوص نشستیں نہیں دی جا سکتیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ رولز پہلے ہی موجود تھے، پارلیمان نے الیکشن ایکٹ 2017ء میں ترمیم کی جس کے مطابق کوئی بھی آزاد امیدوار تین دن کے اندر کسی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کر سکتا ہے۔ کسی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کرنے کے لئے جمع کرائے گئے حلف ناموں کی خلاف ورزی فلور کراسنگ تصور ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے پاس چوائس موجود تھی، تحریک انصاف نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر کے غلطی کی کیونکہ سنی اتحاد کونسل کا پارلیمان میں وجود ہی نہیں تھا، تحریک انصاف پارلیمان میں موجود ایم ڈبلیو ایم کو بھی جوائن کر سکتی تھی۔ 

ای پیپر-دی نیشن