اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات بے فائدہ، بانی پی ٹی آئی: راولپنڈی میں کل جلسہ منسوخ، احتجاج ہو گا
راولپنڈی؍ اسلام آباد (وقائع نگار+نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) نیا توشہ خانہ کیس میں عمران اور بشریٰ بی بی پر فرد جرم 2 اکتوبر کو عائد ہو گی۔ سماعت سپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں کی۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکیل کے درخواست ضمانتوں پر دلائل مکمل ہو گئے جبکہ ایف آئی اے وکلاء کل ہفتے کو درخواست ضمانتوں پر دلائل کا آغاز کریں گے۔ علاوہ ازیں عمران خان نے کل 28 ستمبر کو راولپنڈی میں ہونے والا جلسہ منسوخ کر دیا۔ عمران نے پارٹی قیادت کو جلسے کی اجازت کی درخواست واپس لینے کی ہدایت کر دی۔ جبکہ راولپنڈی میں ہفتے کے روز بھر پور احتجاج کا اعلان کر دیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمیں معلوم ہے یہ جلسے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اگر اجازت ملی بھی تو شہر سے کہیں دور ملے گی۔ جلسے کے بجائے اب ہم راوپنڈی میں ہفتے کو بھر پور احتجاج کریں گے۔ علاوہ ازیں عمران نے کہا ہے کہ تمام لیڈرشپ کو ہدایات ہیں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، جتنا ہم پیچھے ہٹتے ہیں اتنا یہ ہمیں کرش کرتے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں میرا ایک سال پورا ہو گیا۔ ان کا خیال تھا کہ عمران خان ٹوٹ جائے گا اور جیل کی چکی میں نہیں رہ سکے گا۔ میں 21 سے 22 گھنٹے چکی میں رہتا ہوں، گرمیوں کے دنوں میں اتنا پسینہ آتا تھا کہ جو کپڑے میں پہنتا تھا وہ بھی گل گئے۔ انہیں پتا ہی نہیں کہ سپورٹس مین کی ٹریننگ کیا ہوتی ہے۔ سپورٹس مین کی ٹریننگ ایسی ہوتی ہے کہ وہ ہر طرح کے دباؤ میں رہنے کا عادی ہوتا ہے۔ جاپان پر دو ایٹم بم گرے اور وہ 10 سال میں دوبارہ اٹھ کھڑا ہوا کیونکہ جاپان کے ادارے تباہ نہیں ہوئے تھے۔ ادارے اور اخلاقیات جب تک تباہ نہیں ہوتے ملک تباہ نہیں ہوتے۔ ٹرائل کے بغیر ہمارے لوگ 16 ماہ سے جیلوں میں ہیں۔ مغربی طاقتیں فلسطین میں سیز فائر اس لیے نہیں کرا رہیں تاکہ فلسطینیوں کو پہلے کرش کیا جاسکے۔ یہ لوگ بھی ہمیں پہلے کرش کرنا چاہتے ہیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جو پارٹی جیتی اس کو اقتدار دیتے الٹا ہمارے دفاتر پر چھاپے مارے جا رہے ہیں اور لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ 190 ملین پاؤنڈ کا ہم پر کیس بنا دیا گیا۔ اس میں 20 ارب کا منافع ہو چکا ہے، یہ آج تک ثابت نہیں ہوا کہ وہ کرائم کا پیسہ تھا۔ القادر ٹرسٹ سے مجھے ایک ٹکے کا فائدہ نہیں۔ عمران خان نے ایک سوال کا جواب دیا کہ اسٹیبلشمنٹ سے کسی قسم کے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، رؤف حسن کو غلط فہمی ہوئی ہے، سب کو کہتا ہوں ان سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، رؤف حسن دو تین بار جیل میں ملنے آیا مگر ملنے نہیں دیا گیا۔ 8 ستمبر کے جلسے کے بعد واضح کرچکا ہوں ہم کسی سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے، اسٹیبلشمنٹ کے لوگ رائٹ دکھا کے لیفٹ مارتے ہیں۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا علی امین گنڈاپور کیلئے بھی یہی ہدایات ہیں کہ مذاکرات نہ کریں؟۔ عمران خان نے کہا کہ علی امین گنڈاپور سمیت تمام لیڈر شپ کو ہدایات ہیں اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، جسٹس منصور علی شاہ سے میری کوئی جان پہچان نہیں ہے، تیس دن رہ گئے ہیں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس تقرری کا اعلان ہو جانا چاہئے۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190ملین پاونڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی بریت کی درخواست پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم ٹرائل میں تعاون نہیں کررہے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے ٹرائل نہیں روکا، حتمی فیصلے سے روکا ہے، ٹرائل میں اگر تعاون نہیں کرتے تو پھر متعلقہ عدالت دیکھے گی، ٹرائل جاری رہے گا کا مطلب جاری رہے گا، ٹرائل کس مرحلے میں ہے کیا ہو رہا ہے ہم اس میں مداخلت نہیں کریں گے۔ عدالت نے سپیشل پراسیکیوٹر نیب امجد پرویز کی التوا کی درخواست منظورکرتے ہوئے کیس کی سماعت آئندہ بدھ تک ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کا حتمی فیصلہ سنانے سے روکنے کے حکم میں 2 اکتوبر تک توسیع کر دی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ یہ تاثر نہ دیں کہ آپ تاخیر کر رہے ہیں۔