• news

اسرائیل کا حزب اللہ ہیڈ کوارٹر پر حملہ، حسن نصر اللہ محفوظ

واشنگٹن/ بیروت (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی ٹاؤن میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ جبکہ حملے میں حسن نصراﷲ محفوظ رہے۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز نے طاقتور میزائلوں سے فضائی حملے کیے۔ اسرائیلی فوج نے ائیرپورٹ روڈ پر مخصوص عمارت کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی طیاروں نے البرج عمارت پر 10 میزائل داغے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے اسرائیلی فورسز نے حزب اللہ کے سینٹرل کمانڈ کو بمباری کا نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا بمباری کا اصل ہدف حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ تھے۔ عرب میڈیا کے مطابق  5 روز میں یہ اسرائیلی فوج کی بیروت پر سب سے طاقتور بمباری ہے۔ جنوبی ٹاؤن پر اسرائیلی بمباری میں 4 عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ پینٹاگون نے کہا ہے بیروت پر اسرائیلی حملے میں امریکہ ملوث نہیں۔ اسرائیل نے بیروت پر فضائی حملے سے پہلے امریکہ کو مطلع نہیں کیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حزب اﷲ ہیڈ کوارٹر پر حملے کی منظوری اقوام متحدہ اجلاس کے خطاب سے کچھ دیر پہلے دی۔ مزید برآں اسرائیل کی لبنان پر جارحیت نہ رک سکی۔ بمباری میں 81 لبنانی شہری شہید،223 زخمی ہوگئے۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیل کی لبنان پر بمباری سے شہداء کی تعداد 700ہوگئی، 2 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے۔ 5 لاکھ شہری جنوبی لبنان سے انخلا پر مجبور ہو گئے۔ اسرائیل نے گزشتہ رات لبنان، شام سرحد کے قریب فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں 5 شامی فوجی جاںبحق ہو گئے۔ عرب میڈیا کی خبر کے مطابق شام سے ہونے والے ڈرون حملوں کے بعد کل رات اسرائیلی فوج نے شام لبنان بارڈر پر قائم شامی فوج کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 5 شامی فوجی جاںبحق  ہوئے۔ خبر کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ انہوں نے شام، لبنان بارڈر پر قائم انفراسٹرکچر پر حملہ کیا جس کے ذریعے حزب اللہ شام کے راستے لبنان میں اسلحہ منتقل کر رہی تھی۔ دوسری جانب وائٹ ہائوس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ خطے میں بڑے پیمانے پر جنگ نہیں چاہتا۔ اس بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کو روکنے کے لیے سفارتی کوششیں جاری ہیں۔ وائٹ ہائوس نے بیانات میں واضح کیا کہ واشنگٹن اس ہفتے میں اسرائیل اور لبنان کے ساتھ جنگ بندی کے لئے بات چیت میں مصروف ہے۔ جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے عالمی برادری کی جانب سے غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے کہا  جنگ بندی نہیں ہو گی۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر جمع ہونے والے متعدد سیکڑوں ممالک کے سربراہوں کی جانب سے اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن