حسن نصراللہ 32 سال کی عمر میں حزب اللہ کے رہنما منتخب ہوئے، فلاحی کاموں کا جال بچھایا
بیروت ( نائے وقت رپورٹ) حسن نصراللہ 1960 میں لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مشرقی علاقے برج حمود میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد عبد الکریم نصراللہ ایک چھوٹے سبزی فروش تھے اور حسن نصراللہ اپنے والدین کے 9 بچوں میں سب سے بڑے تھے۔ حسن نصراللہ کا بچپن سادگی میں گزرا۔ حسن نصراللہ نے ابتدائی تعلیم بیروت میں حاصل کی، لیکن لبنان میں جاری خانہ جنگی کے دوران وہ مسلح گروپ امل تحریک میں شامل ہوگئے۔ 1975 کی خانہ جنگی نے لبنان کی کئی حصوں میں تقسیم پر حسن نصراللہ نے محسوس کیا کہ انہیں اپنی قوم کے لیے کچھ بڑا کرنا ہوگا۔ کچھ عرصے عراق کے شہر نجف سے مذہبی تعلیم حاصل کی۔ یہیں سے ان کے اندر سیاسی شعور پیدا ہوا۔ نجف سے واپس آ کر وہ دوبارہ امل تحریک میں شامل ہوگئے مگر 1982 میں اسرائیل کے لبنان پر حملے کے بعد حسن نصراللہ اور ان کے چند ساتھیوں نے امل سے علیحدگی اختیار کی اور ایک نئی تنظیم بنائی جس کا نام اسلامی امل رکھا گیا۔ اسلامی امل کو ایران کے انقلابی گارڈز کی جانب سے بڑی حمایت ملی اور جلد ہی یہ تنظیم نمایاں حیثیت اختیار کرگئی۔ تنظیم نے 1985 میں حزب اللہ کے نام سے اپنی پہچان بنائی اور حسن نصراللہ نے تنظیم کے اندر اہم عہدے حاصل کیے۔ حسن نصراللہ کی قیادت میں حزب اللہ نے نہ عسکری محاذکیساتھ لبنانی سیاست میں بھی قدم جمائے۔ 1992 میں حزب اللہ کے رہنما عباس الموسوی اسرائیلی ہیلی کاپٹر حملے میں شہید ہو گئے۔ اس واقعے کے بعد حسن نصراللہ صرف 32 سال کی عمر میں حزب اللہ کے رہنما منتخب ہوئے۔ بہترین حکمت عملی کے ذریعے حسن نصراللہ نے حزب اللہ کو لبنان کی سب سے مضبوط عسکری اور سیاسی تنظیم میں تبدیل کر دیا۔ حسن نصراللہ نے حزب اللہ کو ایک ملیشیا سے بڑھا کر ایک مکمل سیاسی، سماجی اور عسکری تنظیم میں تبدیل کیا۔ ان کے دور میں حزب اللہ نے نہ صرف اسرائیل کے خلاف کامیاب جنگیں لڑیں، بلکہ لبنان کی سیاست میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ حسن نصراللہ نے حزب اللہ کو لبنانی عوام کے لیے ایک بڑی سوشل ویلفیئر تنظیم میں بدل دیا، جو صحت، تعلیم اور سماجی خدمات فراہم کرتی ہے۔ حزب اللہ نے ہسپتال، سکول، اور فلاحی ادارے قائم کیے، انہیں غریب اور پسماندہ طبقوں میں وسیع حمایت ملی۔حسن نصراللہ کی بیوی اور 4 بچے زیادہ تر ان کی عسکری اور سیاسی مصروفیات سے الگ تھلگ رہے۔ 1997میں انکے بڑے بیٹے ہادی نصراللہ اسرائیل کے ساتھ ایک جھڑپ میں شہید ہوگئے، انکی قیادت میں حزب اللہ اسرائیل کی ایک اہم مخالف تنظیم کے طور پر ابھری، حسن نصر اللہ کا اصرار رہا کہ اسرائیل بدستور ایک حقیقی خطرہ ہے۔