لبنان: 37 شہید، حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی کی شہادت کا اسرائیلی دعویٰ
تہران+ بیروت+ تل ابیب+ واشنگٹن (نیٹ نیوز+ آئی این پی) اسرائیل کی جانب سے گزشتہ 20 گھنٹوں کے دوران لبنان پر حملوں میں کم سے کم 37 شہری شہید اور ڈیڑھ سو سے زائد زخمی ہو گئے اور متعدد عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ حملے میں حزب اللہ کے متوقع سربراہ کو نشانہ بنانے کا دعوی کیا گیا ہے۔ دوسری جانب حزب اللہ نے بھی اسرائیلی فوج کی دراندازی کی کوشش کو پسپا کر تے ہوئے ایک ہی روز میں 17 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا دعوی کیا ہے۔ حزب اللہ کی جانب سے شمالی اسرائیل پر 100 راکٹ داغے گئے جس سے آگ بھڑ ک اٹھی۔ لبنان کی وزارت پبلک ورکس اینڈ ٹرانسپورٹ کے ذرائع کے مطابق بیروت بین الاقوامی ہوائی اڈے کے آس پاس اسرائیل نے حملہ کیا۔ جبکہ لبنانی وزارت صحت نے بیان میں کہا کہ گزشتہ 20 گھنٹوں کے دوران لبنان پر اسرائیلی حملوں سے 37 افراد ہلاک اور 151 زخمی ہوگئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے جنوبی لبنان کے 20 گائوں پر بھی بمباری کی، جس کے باعث بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ہے۔ صیہونی فوج نے نباتیہ سمیت 70 گائوں خالی کرنے کا حکم بھی دے دیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق رات گئے ہونے والے یہ حملے حسن نصراللہ پر کئے گئے حملے سے زیادہ بڑے تھے۔ جس کا ہدف ممکنہ طور پر حزب اللہ کے سربراہ ہاشم صفی الدین تھے۔ قطری ٹی وی نے بتایا کہ حملوں میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ اسرائیلی حملوں کے باعث 12 لاکھ شہری نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔ 2ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ حزب اللہ نے جواب میں شمالی اسرائیل پر 100 راکٹ داغ دئیے۔ ساحلی علاقے نہاریہ میں آگ بھڑک اٹھی۔ دوسری جانب حزب اللہ کے مطابق کفر کلا قصبے میں واقع فاطمہ بارڈر کراسنگ کے قریب لبنانی علاقوں میں دراندازی کی کوشش کو پسپا کر دیا گیا۔ اسرائیلی آرمی پریس آفس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جنوبی لبنان میں زمینی کارروائی کے ابتدائی دنوں میں اس کی افواج کو نقصان اٹھانا جاری ہے۔ حزب اللہ نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر جاری بیان میں کہا کہ اس کے جنگجوئوں نے جھڑپوں کے دوران 17 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔ جبکہ اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں ایک عمارت پر جنگی طیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے چار افراد سمیت 18 افراد شہید ہوگئے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے رات گئے مغربی کنارے کے طولکرم پناہ گزیں کیمپ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 18 افراد جان سے گئے۔ اسرائیلی حملے میں ایک ہی خاندان کے 4 افراد بھی شہید ہوئے جن میں ایک خاتون، ان کے دو بچے اور ایک بھائی شامل ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ 20 سال میں یہ پہلی دفعہ ہے کہ اسرائیل نے مغربی کنارے میں کسی ٹارگٹ یا بلڈنگ کو نشانہ بنانے کے لیے فائٹر جیٹ طیاروں کا استعمال کی حالانکہ وہ اس سے قبل چھوٹے ڈرون طیارے استعمال کرتا رہا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں کئے گئے فضائی حملے میں حزب اللہ کے متوقع سربراہ ہاشم صفی الدین کی شہادت کا دعویٰ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق لبنان کی وزارت ٹرانسپورٹ اینڈ پبلک ورکس کے ذرائع نے بتایا کہ بیروت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے احاطے کے باہر اسرائیل نے فضائی حملے کئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا اس حملے میں حزب اللہ کے سینئر عہدیدار ہاشم صفی الدین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا اس حوالے سے کوئی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے اور نہ ہی کسی جانب سے فوری طور پر کوئی باضابطہ بیان سامنے آیا ہے۔ لبنان کے حزب اللہ گروپ کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل نے جنوبی بیروت کے مضبوط گڑھ پر لگا تار گیارہ حملے کئے ہیں جس کی آواز بیروت میں موجود اے ایف پی کے صحافیوں نے بھی سنی ہیں۔ ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ بمباری اتنی شدید تھی کہ کار الارم بج گئے اور بیروت اور اس کے مضافات میں عمارتیں لرز اٹھیں۔