• news

فلسطینیوں کیساتھ پرسوں یوم یکجہتی منانے کا فیصلہ، وزیراعظم نے اے پی سی بلا لی

اسلام آباد؍ لاہور (خبرنگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیرِ اعظم شہباز شریف نے غزہ کی صورتحال پر تمام سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ گزشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول  اور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن کی قیادت میں  وفد کی وزیرِ اعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی،  جس میں موجود سیاسی جماعتوں نے غزہ اور فسلطینیوں کے ساتھ قومی سطح پر اظہار یکجہتی کا فیصلہ کرتے ہوئے غزہ اور فلسطین میں نہتے فلسطینیوں پر جاری ظلم و ستم کے خلاف اور فلسطینی بہن بھائیوں کے حق میں آواز اٹھانے کیلئے وزیرِ اعظم کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے  اور  7 اکتوبر کو ملک بھر میں غزہ اور فلسطین میں اسرائیلی ظلم و بربریت کے شکار نہتے مسلمان بہن بھائیوں کیلئے یوم یکجہتی منانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے یوم  یکجہتی فلسطین اور آل پارٹیز کانفرنس کیلئے کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دی۔ کمیٹی میں نائب وزیر اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، شیری رحمن، خواجہ سعد رفیق اور نیئر بخاری شامل ہوں گے۔  اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ 7 اکتوبر کو پاکستان بھر میں فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ یکجہتی اور ان پر جاری اسرائیلی ظلم و ستم کے خلاف آواز اٹھانے کیلئے اجتماعات و سیمینار منعقد کئے جائیں گے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں صدر مملکت آصف زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف بھی شرکت کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے فلسطین و غزہ میں جاری نہتے مسلمانوں پر ظلم و ستم کے حوالے سے یوم یکجہتی پر بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں جماعت اسلامی کے غزہ اور فلسطین میں نہتے مسلمان بہن بھائیوں کے حق میں یکجہتی کے مؤقف کی تعریف بھی کی گئی۔ ملاقات میں امیر جماعت اسلامی و وفد نے وزیرِ اعظم کی اقوام متحدہ جنرل اسمبلی تقریر میں فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اور اسرائیلی وزیرِ اعظم کی تقریر کے آغاز پر وزیرِ اعظم کی قیادت میں پاکستانی وفد کے واک آؤٹ کو سراہا۔دوسری جانب مسلم لیگ ن کی سینٹ میں پارلیمانی پارٹی کے لیڈر عرفان صدیقی نے شہباز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سینٹ میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی اور ملکی سیاسی امور پر گفتگو ہوئی۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے وزیر اعظم کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پاکستان اور امت مسلمہ کے موقف کو بھرپور انداز میں پیش کرنے پر مبارکباد پیش کی۔ اور مسلم لیگ ن کی سینٹ میں پارلیمانی پارٹی کی کارکردگی سے بھی آگاہ کیا۔ عرفان صدیقی نے وزیر اعظم کو فضل الرحمان سے ہونے والی حالیہ ملاقات کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔ بعدازاں میڈیا سے گفتگو  میں امیر جماعت نے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم کو تجویز دی ہے کہ حکومت نہ صرف پاکستان میں یوم یکجہتی فلسطین کا اعلان کرے اور عوام سے اپیل کرے کہ پیر کو دن بارہ بجے گھروں، دفاتر سے نکل کر اہل فلسطین و لبنان کے حق میں آواز بلند کرے بلکہ عالمی سطح پر رابطے کرکے اسے انٹرنیشنل ایونٹ کے طور پر منانے کے لیے بھی کوششیں کی جائیں۔ حکومت پاکستان کو فلسطین ایشو پر مزید موثر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔ ہم تمام اسلامی ممالک سے اس ایشو پر ایک آواز بننے کی اپیل کر رہے ہیں۔ اہل غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو ایک سال مکمل ہوگیا ہے اور اب سب کو ایک ہونا ہوگا۔  وزیراعظم سے ملاقات اسی سلسلے کی کڑی تھی جس کے تحت ہم دیگر حکومتی و اپوزیشن پارٹیوں سے رابطے کررہے ہیں اور انہیں مشترکہ طور پر 7اکتوبر کو یوم یکجہتی فلسطین منانے کی اپیل کررہے ہیں۔ ہم پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، اپوزیشن الائنس کے سربراہ محمود اچکزئی کو بھی دعوت دے چکے ہیں۔ وزیراعظم سے ملاقات میں حکومت سے آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی اور بجلی و پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے بھی بات ہوئی ہے۔ جماعت اسلامی نے جمہوری آزادیوں سے متعلق بھی موقف پیش کیا ہے اور کہا ہے ملک میں سب کو پرامن سیاسی جدوجہد کی اجازت ہونی چاہئے۔ مزید برآں بلاول نے اے پی سی بلانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں سفاکانہ قتل عام کے بعد جنگ کا دائرہ لبنان تک پھیل چکا ہے۔ قتل عام سے شروع ہونے والی جنگ کا پورے خطے کو لپیٹ میں لینے کا خطرہ ہے۔ قوم کو سامراجی صہیونی ایجنڈے کے خلاف ایک آواز ہونا چاہئے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف سے گورنر خیبر پی کے  فیصل کریم کنڈی  کی ملاقات ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق  ملاقات میں ایم پی اے احمد کنڈی، وزیر داخلہ محسن نقوی، احسن اقبال، احد چیمہ بھی موجود رہے۔ ذرائع نے بتایا ملاقات میں کے پی کے کی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی اور گورنر خیبر پی کے نے صوبے کے معاملے میں وفاقی حکومت کی غیرسنجیدگی پر شکوہ کیا۔ گورنر نے شکوہ کیا کہ خیبر پی کے کو تحریک انصاف کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔  گورنر نے وزیراعظم کو خیبر پی کے معاملات میں دلچسپی لینے کی درخواست کی اور موجودہ صورتحال پر قابو پانے کیلئے مختلف آپشنز دیئے۔ فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ہمیں سپورٹ دیں ہم تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دے سکتے ہیں۔ خیبر پی کے حکومت نے وفاقی حکومت پر چڑھائی کیلئے کروڑوں روپے کا سازوسامان خریدا۔ ذرائع کے مطابق گورنر نے وزیراعظم کو اگلے ہفتے خیبر پی کے  کے دورے کی دعوت دے دی۔

ای پیپر-دی نیشن