• news

مخصوص نشستوں کا فیصلہ جلد کیا جائے، سپیکر قومی و پنجاب اسمبلی کے الیکشن کمشن کو دوبارہ خطوط

اسلام آباد؍ لاہور  (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی رہنماؤں کے مطالبے پر خواتین اور اقلیت کے لیے مخصوص نشستوں سے متعلق جلد فیصلے کے لیے الیکشن کمشن کو خط لکھ دیا۔ پارلیمانی رہنماؤں نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو خط لکھ کر الیکشن ترمیمی بل 2024ء کے تناظر میں خواتین اور غیر مسلم ارکان اسمبلی کی نشستوں پر الیکشن کمشن کی طرف سے فیصلہ نہ کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی رہنماؤں نے سپیکر قومی اسمبلی کو الیکشن کمشن کو اس حوالے سے جلد فیصلہ کرنے کے لیے خط لکھنے کی درخواست کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمانی رہنماؤں کی درخواست پر الیکشن کمشن کو دوسرا خط لکھ دیا  اور الیکشن کمشن سے جلد فیصلہ کرنے کی درخواست کی ہے۔ خط میں یاد دہانی کرائی گئی ہے کہ آئینی ترمیمی بل 2024ء پاس ہو چکا ہے، اب الیکشن کمشن جلد سے جلد خواتین اور غیر مسلم ارکان کی نشستوں کے حوالے سے فیصلہ کرے۔ ذرائع کے مطابق نشستوں کے جلد فیصلے سے اس حوالے سے ابہام ختم ہو جائے گا اور پارلیمان مکمل فعال ہو کر عوامی فلاح و بہبود کے لیے بہتر طور پر اقدامات کر سکے گا۔ جبکہ سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان بھی نے ایک بار پھر  خط کے ذریعے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کو انتخابات (دوسری ترمیم) ایکٹ 2024 کے نفاذ کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے الیکشن کمیشن کو 19 ستمبر 2024 کو لکھے گئے اپنے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر پاکستان کی جانب سے 7 اگست، 2024 کو اس ترمیمی ایکٹ کی منظوری دی گئی تھی، لیکن تاحال اس پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ پارلیمنٹ کی بالادستی کسی بھی جمہوریت کا بنیادی اصول ہے، اور تمام سرکاری عہدیداروں پر لازم ہے کہ وہ اس کے تقدس کو برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی خودمختاری کے اصولوں کی پاسداری جمہوری نظام کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے، اور پارلیمنٹ کا تقدس ملک کے عوام کی نمائندگی کرنے والے ایوان کی حیثیت سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ پارلیمنٹ کے ایکٹ کے نفاذ میں کسی بھی قسم کی تاخیر پاکستان کے عوام کی مرضی کو نظر انداز کرنے کے مترادف ہے۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ پارلیمنٹ کی جانب سے کی گئی قانون سازی کو مدنظر رکھتے ہوئے انتخابات ایکٹ میں کی گئی ترامیم پر فوری طور پر عملدرآمد یقینی بنائے۔

ای پیپر-دی نیشن