مسائل پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہئیں، جو کچھ ہو رہا، معاشرے کیلئے نقصان دہ ہے: پشاور ہائیکورٹ
پشاور (نوائے وقت رپورٹ) پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی ضمانت کے کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ مسائل پارلیمنٹ میں حل ہونے چاہییں، جو کچھ ہو رہا ہے اس سے معاشرے کو نقصان ہوگا۔تحریک انصاف کے رہنماؤں شبلی فراز اور شاندانہ گلزار کی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت جسٹس شکیل احمد نے کی، جس میں درخواست گزار کے وکیل معظم بٹ ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزاروں کے خلاف اسلام آباد اور اٹک میں مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اب ان کی گرفتاری کا خدشہ ہے، اس لیے راہداری ضمانت کے لیے آئے ہیں۔جسٹس شکیل احمد نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ یہ جو کچھ ہورہا ہے اس سے ہمارے معاشرے کو نقصان ہورہا ہے۔آپ لوگوں کو مل بیٹھ کر پارلیمنٹ میں ان مسائل کو حل کرنا چاہیے۔ 3دن راستے بند ہوگئے تھے، لوگوں کو مشکلات کا سامنا تھا۔ اگر آپ پارلیمنٹ میں مل بیٹھ کر ان مسائل کو حل کریں تو ملک اور عوام کے لیے بہتر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اللہ ہمارے ملک پر رحم کریں۔شبلی فراز صاحب آپ تعلیم یافتہ گھرانے سے ہیں، آپ پر زیادہ ذمے داری ہے۔ آج کی اپوزیشن کل کی حکومت ہے اور آج کی حکومت کل اپوزیشن ہوتی ہے۔ جو کچھ بھی ہو، ملک کا نقصان نہیں کرنا چاہیے۔شاندانہ گلزار نے عدالت میں کہا کہ جب ہم پارلیمنٹ جاتے ہیں تو ہمیں پارلیمنٹ سے اٹھاتے ہیں۔جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ دونوں سائیڈ کو برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ٹھیک کو ٹھیک اور غلط کو غلط کہنا چاہیے۔ جب تک ایک دوسرے کو برداشت نہیں کریں گے معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے۔بعد ازاں عدالت نے شبلی فراز اور شاندانہ گلزار کو 8 نومبر تک راہداری ضمانت دے دی اور ہدایت کی کہ آپ متعلقہ عدالتوں میں پیش ہو جائیں۔