• news

مقبوضہ کشمیر: ڈھونگ وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے حلف اٹھا لیا، انتظامیہ کی نااہلی سے آتشزدگی، مسجد سمیت 90 گھر جل گئے

سری نگر/ نئی دہلی (آئی این پی + این این آئی+نیٹ نیوز) عمر عبداللہ نے مقبوضہ کشمیر کے وزیرِاعلی کا حلف اٹھا لیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاستی انتخابات میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کا اتحاد کامیاب ہوا تھا۔لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے عمر عبداللہ سے عہدے کا حلف لیا، حلف برداری کی تقریب شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں ہوئی۔عمر عبداللہ نے دوسری مرتبہ مقبوضہ کشمیر کے وزیرِ اعلی کا عہدہ سنبھالا ہے۔ اس سے قبل وہ 2009ء سے 2014ء تک کانگریس کے اتحاد سے وزیرِ اعلی رہ چکے ہیں جبکہ کانگریس کے سینئر رہنما غلام احمد میر نے ریاستی درجہ کی بحالی کے بارے میں پارٹی کے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کانگریس کے منتخب ارکان اسمبلی ریاستی درجہ ملنے تک حلف نہیں اٹھائیں گے۔  نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن آغا روح اللہ مہدی نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سربراہ اروند کیجریوال پر زور دیا ہے کہ وہ اگست 2019ء میں مودی حکومت کے کشمیر کے حوالے سے غیر قانونی اقدامات کی حمایت پر کشمیریوں سے معافی مانگیں۔ دوسری جانب  ضلع گاندربل میں ایک سڑک حادثے میں کم از کم تین افراد شدید زخمی ہو گئے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حادثہ بدھ کی صبح اس وقت پیش آیا جب ضلع کے علاقے کنگن مامر میں آئل ٹینکر ایک کار سے ٹکرا گیا۔مقبوضہ جموں کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں لگنے والی آگ نے مودی سرکار کی کٹھ پتلی انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے خوفناک صورتحال اختیار کرلی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ضلع کشتواڑ  کے مسلم اکثریتی علاقے مروہ میں ایک گھر میں لگنے والی آگ نے بڑے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ فائر بریگیڈ کا عملہ تاخیر سے پہنچا اور امدادی کاموں میں جان بوجھ کر سست روی دکھائی گئی۔ یہاں تک کہ آگ قریبی مسجد تک پہنچ گئی۔ مسلم برادری نے مسجد کو بچانے کے لیے ہاتھ تک جوڑے لیکن مودی سرکار کی انتظامیہ کے کان پر جوں تک نہ رینگی اور دیکھتے ہی دیکھتے مسجد جل کر خاکستر ہوگئی۔ بھارت نواز کٹھ پتلی انتظامیہ کی اس ہٹ دھرمی پر مسلمانوں میں غم اور غصے کی لہر دوڑ گئی اور انہوں نے شدید احتجاج کیا۔

ای پیپر-دی نیشن