مودی کی متعصبانہ پالیسیاں: ہماچل پردیس میں 15 مساجد کو شہید کرنے کا حکم دیا
ہماچل پردیش (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارت میں مودی سرکار کی مسلمانوں کے خلاف متعصبانہ پالیسیاں برقرار ہیں۔ بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں ہندو انتہا پسندوں کی مسلمانوں کو مذہبی حقوق سے محروم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ رواں سال حکومت نے 15 مساجد کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرنے کا حکم دیا۔ رپورٹ کے مطابق شملہ میں 5 مساجد کو عدالتی حکم پر شہید کیا گیا جس سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ 2023 سے ہماچل پردیش میں مساجد کی مسماری کے واقعات میں اضافہ ہوا۔ گزشتہ ہفتے ہندوتوا غنڈوں نے کندا گھاٹ میں قدیم مسجد کو تجاوزات کی آڑ میں شہید کیا جس سے وہاں کے مسلمان مسجد میں نماز پڑھنے سے محروم ہوگئے۔ مقامی مسلمان رہنماؤں نے مساجد کی مسماری کے اقدام کو مودی سرکار کی اسلام مخالف پالیسی قرار دیا۔