26ویں ترمیم حفاظتی دیوارتاکہ کوئی ڈیم فول ، اداروں کے وقار سے من مانی نہ کرے : مریم نواز
لاہور (نیوز رپورٹر) ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘ پروگرام کے تحت پنجاب بھر میں مکانوں کی تعمیر شروع ہوگئی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے اپنی چھت اپنا گھر پروگرام کے تحت مکان بنانے والے خوش نصیب شہریوں کیلئے دعائیں اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ صرف دو ماہ کی ریکارڈ مدت میں لاہور، قصور اور دیگر اضلاع میں پہلی قسط حاصل کرنے والے افراد نے زور و شور سے مکانوں کی تعمیر شروع کر دی۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے ’’اپنی چھت…… اپنا گھر‘‘ پروگرام کے قرض کی دوسری قسط کا اجراء شیڈول کے مطابق یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ ہر ضلع میں درخواست گزار کی آسانی کے لئے اسسٹنٹ کمشنر کو فوکل پرسن مقرر کر دیا گیا۔ وزیراعلیٰ ڈیش بورڈ پر ’’اپنی چھت…… اپنا گھر‘‘ پروگرام کی مانیٹرنگ کریں گی۔ مریم نواز نے صوبائی وزیر بلال یاسین کو فیلڈ میں مانیٹرنگ کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ ساڑھے پانچ لاکھ سے زائد افراد '' اپنی چھت، اپنا گھر'' پروگرام کیلئے پورٹل سے رجوع کر چکے ہیں۔ ’’اپنی چھت……اپنا گھر‘‘ پروگرام کیلئے تقریباً پونے چار لاکھ درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ غریب آدمی کیلئے اپنی چھت میری ترجیحات میں اولین ہے۔ پوری کوشش کر رہے ہیں کہ کوئی حقدار قرض سے محروم نہ رہ جائے۔ علاوہ ازیں مریم نواز شریف نے 26 ویں آئینی ترمیم پاس ہونے پر قوم کو مبارکباد دی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہاکہ 26 ویں آئینی ترمیم عوام کی آواز سب سے بلند ہونے کا واضح پیغام ہے۔ 26 ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ کی بالا دستی کیلئے ناگزیر تھی۔ چھبیسویں آئینی ترمیم کی منظوری سے پارلیمنٹ کو مکمل آئینی اختیار اور وقار واپس ملا ہے۔ ترمیم سے بروقت انصاف ہوگا اور ہوتا نظر بھی آئے گا۔ 26 ویں ترمیم پاکستان کو دنیا کی مثالی جمہوریت کی صف میں کھڑا کرے گی۔ 26 ویں آئینی ترمیم سے عدالتی نظام میں مثبت اصلاحات کا باب کھل گیا ہے۔ سود کے خاتمے کی شق کا خیرمقدم کرتی ہوں۔ عدلیہ کو خودمختار اور مزید مستحکم کیا گیا ہے۔ انصاف تک عوامی رسائی کو یقینی بنایا گیا۔ دوسری جانب وزیر اعلیٰ نے پنجاب دھی رانی پروگرام شروع کردیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی طرف سے اجتماعی شادی میں نئے جوڑوں کو اے ٹی ایم کے ذریعے ایک لاکھ روپے سلامی دی جائے گی۔ ہر جوڑے کے 20 مہمانوں کو کھانا بھی پیش کیا جائے گا۔ ضروری فرنیچر، گھریلو استعمال کے برتن، کپڑے اور دیگر روزمرہ استعمال کی اشیاء کا تحفہ پیش کیا جائے گا۔ اجتماعی شادیوں کے لئے پنجاب دھی رانی پروگرام کے تحت درخواستوں کی وصولی شروع ہوگئی ہے۔ پنجاب دھی رانی پروگرام میں شمولیت کے لئے درخواستیں آن لائنcmp.punjab.gov.pk پر جمع کرائی جا سکتی ہے۔ ہیلپ لائن 1312 بھی قائم کردی گئی ہے۔ دھی رانی پروگرام میں شفافیت کے لئے درخواست دہندگان کی خصوصی ٹیمیں گھر جا کر تصدیق کریں گی۔ مریم نواز شریف نے چھبیسویں آئینی ترمیم کی منظوری پر وزیراعظم شہباز شریف، تمام قائدین، جمہوری اتحادی قوتوں، اتحادی جماعتوں اور عوام کو مبارکباد دی ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان سمیت تمام قائدین کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، سیاست نہیں ریاست اور عوام کے مفاد کو ترجیح دی، پارلیمنٹ کو بالادستی اور خودمختاری کا حق دلایا۔ یہ ترمیم نہیں، حفاظتی دیوار ہے تاکہ کوئی ’ڈیم فول‘ آئین، پارلیمنٹ، منتخب حکومتوں اور اداروں کے وقار سے من مانی نہ کرے۔ چھبیسویں ترمیم جمہوریت اور آئین دوستوں کے اتحاد کی تاریخی نشانی ہے۔ 1973 کے آئین کی خالق جماعتوں نے ایک بار پھر دستور پاکستان کو مزید موثر، بہتر اور مضبوط بنانے کا تاریخی کردار ادا کیا ہے۔ اپوزیشن سے مل کر ہونے والی ترمیم میں عوامی رائے بھی شامل ہے جس سے عدلیہ کا وقار، ساکھ اور کردار بہتر ہوگا۔ میثاق جمہوریت کی روشنی میں People Specific ترمیم ہوئی، ریلیف پاکستان اور عوام کو ملے گا۔ آئینی ترمیم کے نتیجے میں صرف وہ جج آئیں گے جو آئین اور عوام کے حقوق کے پاسدار ہوں گے۔ مٹھی بھر شرارتی کرداروں سے نجات قوم کی حیات ہے۔ عدلیہ نظریہ سہولت اور نظریہ ضرورت کی تلوار سے منتخب وزرائے اعظم کے مینڈیٹ اور منصب کا قتل کرنے والے کرداروں سے پاک ہوگی۔ رات کے اندھیرے میں جمہوریت اور منتخب حکومتوں پر شب خون مارنے والوں کے خلاف پہلی بار خود عدلیہ بطور ادارہ مضبوط ہوگی جس سے عدلیہ کی ساکھ بہتر اور تاریخ میں لگے داغ دھل سکیں گے۔ میرٹ پر قابل ججوں کی شفاف تعیناتی عدلیہ کی آزادی اور آئین کی حفاظت کی ضمانت بنے گی۔ عوام کی خوش حالی اور بلاتاخیر انصاف کی فراہمی کے حقیقی مقاصد حاصل ہوں گے۔ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور محمد نوازشریف کے سیاسی وژن کو سلام پیش کرتے ہیں۔ اسحاق ڈار، سید خورشید شاہ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، شیری رحمان، نوید قمر، کامران مرتضیٰ سمیت آئینی ترمیم کرنے والی تمام ٹیم کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔