پی آئی اے نجکاری: حتمی نیلام 30 اکتوبر کو، خریداروں نے ملازمین فارغ کرنے کی شرط رکھ دی
راولپنڈی؍ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ خبر نگار خصوصی) پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کارپوریشن کی نجکاری کے لیے حتمی نیلامی 30 اکتوبر کو ہوگی۔ یہ بات پارلیمانی سیکرٹری برائے مواصلات گل اصغر خان نے قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی شرمیلا فاروقی کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کہی۔گل اصغر خان نے کہا کہ اس عمل میں مختلف ادارے شامل ہیں جن میں پرائیویٹائزیشن کمیشن بورڈ وزیر کی زیر صدارت ہے اور سیکرٹری نجکاری کمیشن اس کے سیکرٹری کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ممکنہ خریداروں کی جانب سے ایئر لائن کے ملازمین سے متعلق نئی شرائط سامنے آئی ہیں۔ سینیٹر طلال چوہدری کی زیر صدارت سینٹ کی نجکاری کمیٹی کے اجلاس کے دوران انکشاف ہوا کہ پی آئی اے کو حاصل کرنے میں دلچسپی رکھنے والی کمپنیاں اہم تبدیلیوں کی درخواست کر رہی ہیں۔ نئے مطالبات میں کلیدی تمام ملازمین کی فوری برطرفی، پی آئی اے کے 76 فیصد حصص کے حصول کے ساتھ ساتھ ٹیکس ادائیگیوں کی ادائیگی کی ذمہ دار حکومت ہے۔ بولی دہندگان نے مستعدی کی تکمیل کے لیے تاریخ میں توسیع کی درخواست بھی کی، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نجکاری کے عمل میں تاخیر ہو سکتی ہے۔ دوسری طرف نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار نے بدھ کو نجکاری کے جاری عمل کا جائزہ لینے کے لئے ایک آن لائن اجلاس کی صدارت کی۔ نائب وزیر اعظم کے آفس سے جاری بیان کے مطابق نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار جو اس وقت دولت مشترکہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے ساموا میں ہیں، اجلاس میں نجکاری اور ہوا بازی کے وزراء، نجکاری ڈویژن اور کمیشن کے سیکرٹریز کے علاوہ قانون اور ہوا بازی کے وفاقی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔