ہمارے گھر، تعلیمی ادارے فلسطینیوں کیلئے حاضر، عالمی برادری اسرائیلی بربریت پر خاموش تماشائی: وزیراعظم
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام مشکل وقت میں فلسطینیوں اور لبنانیوں کے ساتھ ہیں، ہمارے گھر اور تعلیمی ادارے فلسطینیوں کیلئے حاضر ہیں۔ اسلام آباد میں فلسطینی طلباء کی تقریب سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی عدالت کا فیصلہ بھی اسرائیل کو نہیں روک سکا جبکہ اسرائیل نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی برادری کی سفارشات کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے سکولوں، ہسپتالوں اور پناہ گاہوں پر وحشیانہ بمباری کی جبکہ عالمی عدالت کے فیصلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے باوجود عالمی برادری غزہ جنگ بندی کرانے میں ناکام رہی ہے اور اسرائیلی بربریت پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین میں شہر اور گاؤں کے گاؤں تباہی کا منظر پیش کررہے ہیں، سلامتی کونسل کی قراردادیں اور عالمی عدالت انصاف اسرائیل کے آگے بے بس ہیں جبکہ عالمی برادری جنگ بندی کیلئے مؤثر کردار ادا نہیں کررہی۔ اسرائیلی بربریت سے 43 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام مشکل گھڑی میں فلسطینی اور لبنانی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، فلسطینی طلباء کو پاکستان میں تعلیم کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ وزیراعظم نے فلسطینی طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آپ کا دوسرا گھر ہے، ہمارے دل آپ کے ساتھ دھڑکتے ہیں، فلسطینی طلباء کو سرکاری اخراجات پر تعلیم کی سہولیات فراہم کی جائیں گی، پاکستان میں 145 فلسطینی طلباء کی موجودگی شروعات ہے۔ قابض اسرائیلی فوج غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے۔ دریں اثناء وزیرِاعظم شہباز شریف نے متحدہ قومی موومنٹ کی رکن قومی اسمبلی رعنا انصار کے بیٹے کی کار حادثے میں وفات پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی بلندی درجات اور اہلِخانہ کیلئے صبر کی دعا کی ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور واقعہ میں زخمی ہونے والے نوجوان کو جلد صحت یاب کرے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان میں فلسطینی طلباء کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مزید فلسطینی طلباء کو سرکاری اخراجات پر مفت تعلیم دی جائے گی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستانی میڈیکل یونیورسٹیوں اور کالجوں میں زیر تعلیم فلسطینی طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے میں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران مشرقی تیمور، سوڈان کے معاملہ کے حل اور تنازعہ فلسطین کے حوالہ سے عالمی برادری کے سامنے موازنہ پیش کیا، جب طاقتور ممالک چاہتے ہیں تو مسئلہ حل ہو جاتا ہے، جب وہ نہیں چاہتے تو مسئلہ کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ 145 فلسطینی طالب علم پاکستان پہنچ چکے ہیں۔ مزید طالب علموں کی مختلف شہروں میں تعلیم کی فراہمی کیلئے ہم ان کی میزبانی کریں گے، یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر مختار احمد بھرتھ نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر فلسطینی طالب علموں کو ملک کے نجی اور سرکاری کالجوں اور یونیورسٹیوں میں میڈیکل کی تعلیم دی جا رہی ہے۔ اس نیک مقصد کیلئے تعاون فراہم کرنے کیلئے الخدمت فائونڈیشن سمیت میڈیکل کالجوں کا شکرگزار ہوں۔ فلسطینی طالبات ڈاکٹر لامہ اور ڈاکٹر مسرت نے پاکستان میں زیر تعلیم میڈیکل طلباء و طالبات کی نمائندگی کی اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم غزہ سے تعلق رکھتے ہیں، اپنوں کو اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہوتے دیکھنا آسان نہیں، الخدمت فائونڈیشن سمیت دیگر اداروں کے پاکستان میں اپنی تعلیم میں تعاون پاکستان کے بہترین طبی تعلیمی اداروں میں تعلیم کی سہولت کی فراہمی پر شکرگزار ہیں۔