ترمیم نے جسٹس منصور کا راستہ روکا، آئینی بنچ کے سربراہ جسٹس امین یا جسٹس جمال ہو سکتے: رانا ثناء
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم سے جسٹس منصور کا راستہ رکا ہے لیکن اس میں حکومت کا عمل دخل کم اور پی ٹی آئی کا زیادہ ہے۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی ایسا انتشاری ٹولہ ہے کہ جس کی حمایت کرے اس کا بھی نقصان ہو جائے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جسٹس منصور بہت اچھے جج ہیں لیکن ان کے بارے میں پی ٹی آئی والے کہتے رہے کہ ہماری بات ہو گئی ہے، اکتوبر میں جسٹس منصور آ رہے ہیں، وہ آکر حکومت کا بندوبست کر دیں گے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ایسی باتیں کسی کی بھی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ جسٹس منصور آئینی بنچ کے سربراہ بھی نہیں ہوں گے۔ جسٹس امین الدین یا جسٹس جمال مندوخیل سربراہ ہو سکتے ہیں۔