• news

’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ بھارتی غیر قانونی قبضے کیخلاف یوم سیاہ، دنیا بھر میں مظاہرے، ریلیاں

لاہور+ حافظ آباد+ گوجرانوالہ+ اسلام آباد+ مظفرآباد+ سری نگر+ لندن (نامہ نگاروں سے+ نمائندہ نوائے وقت+ نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور، ملتان اور دیگر شہروں میں بھی کشمیر پر بھارتی غاصبانہ قبضے کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا اور ریلیاں نکالی گئیں۔ مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال سے نظام زندگی مفلوج رہا۔ ریلیوں، تقریبات میں ’’کشمیر بنے گا پاکستان‘‘ کے نعرے لگائے گئے۔ مقررین نے کہاکہ بھارت طاقت کے زور پر اپنا قبضہ برقرار رکھ نہیں سکتا۔ دنیا کو واضح پیغام دیا گیا کہ کشمیری اپنی سرزمین پر بھارت کے ناجائز قبضے کو مسترد کرتے ہیں ۔ پاکستان، آزادکشمیر اور دنیا بھر میں احتجاجی مارچ، جلسے جلوس، ریلیاں اور سیمینارز منعقد کیے گئے۔ آزاد کشمیر میں 27 اکتوبر 1947 ء کو بھارتی فوج کے حملے اور بی جے پی کی زیر قیادت ہندوتوا حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی مذمت کے لیے تمام ضلعی اور تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں احتجاجی مارچ، ریلیاں اور سیمینارز منعقد کیے گئے۔ دارالحکومت مظفرآباد میں کشمیر لبریشن کمیشن کی جانب سے ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا جس بعد ایک ریلی نکالی گئی۔ شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور بھارت مخالف نعرے بازی کی گئی۔ پاسبان حریت جموں و کشمیر، کشمیری مہاجرین، دیگر حریت تنظیموں اور سیاسی و مذہبی جماعتوں نے بھی یوم سیاہ منانے کے لیے احتجاجی مارچ، بھارت مخالف ریلیوں اور سیمینارز کا اہتمام کیا۔ پاکستان میں بھی مختلف شہروں میں یوم سیاہ کی مناسبت سے ریلیوں اور سیمینارز کا انعقاد کیا گیا اور کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بھارتی مظالم کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیا گیا۔ مختلف مقامات پر کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے اور بھارت مخالف نعرے بازی کی۔ اسلام آباد میں کانسٹی ٹیوشن ایونیو سے ڈی چوک تک یکجہتی واک کا انعقاد کیا گیا جس کی قیادت وفاقی وزیر امور کشمیر وگلگت بلتستان انجینئر امیر مقام اور پارلیمانی سیکرٹری برائے امور خارجہ ڈاکٹر شجرہ منصب علی کھرل نے کی۔ پاکستان بھر میںکشمیریوں کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے عوامی ریلیوں، سیمینارز اور تصویری نمائشوں سمیت تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن برادری نے بھی یوم سیاہ کے موقع پرکشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کی تقریبات میں بھرپور شرکت کی اور دنیا بھر میںپاکستان کے سفارتی مشنز نے تنازعہ جموں و کشمیر کے بارے میں عالمی سطح پر شعور اجاگر کرنے کے لئے خصوصی تقریبات کی میزبانی کی۔ مظفرآباد میں نامہ نگار کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر پر بھارتی فوجی قبضے کیخلاف ''کل جماعتی حُریت کانفرنس'' کے زیرِ اہتمام دارالحکومت میں بڑا عوامی احتجاج منعقد کیا گیا۔ شہر کی فضا'' انخلاء بھارتی فوجی انخلاء'' کے نعروں سے گونجتی رہی، اقوامِ متحدہ سے حق خودارادیت کا مطالبہ، بھارت کیخلاف آزادی تک مزاحمت جاری رکھیں گے۔ مختلف سیاسی مذہبی جماعتوں کے قائدین کا ریلی سے خطاب ۔کل جماعتی حُریت کانفرنس'' آزاد کشمیر شاخ کے زیرِ اہتمام دارالحکومت کے برہان وانی شہید چوک میں زبردست احتجاجی مظاہرہ اور مرکزی شاہراہ پر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں سنگین جنگی جرائم میں ملوث وزیراعظم ہند نریندرا مودی، راج ناتھ سنگھ، اجیت دووال اور امیت شاہ کے پتلے نظر آتش کیئے گئے۔ ریلی کی قیادت سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، امیرِ جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر محمد مشتاق خان، اپوزیشن لیڈر خواجہ محمد فاروق، چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی، وزیر حکومت چوہدری محمد رشید، شوکت جاوید میر، کل جماعتی حُریت کانفرنس کے راہنماؤں راجہ خادم حسین، مشتاق الاسلام، زاہد صفی، شیخ محمد یعقوب، داؤد خان، زاہد اشرف، اشفاق مجید، مشتاق احمد بٹ، سید گلشن شاہ، عثمان علی ہاشم، مسلم کانفرنس کے راہنما راجہ ثاقب مجید، شیخ عقیل الرحمٰن، راجہ محمد آفتاب، تاجر راہنما عبدالرزاق خان، مہاجرین راہنماؤں گوہر احمد کشمیری، راجہ محمد عارف خان، چوہدری محمد اسماعیل، بلال احمد فاروقی، سماجی راہنماؤں زاہد امین کاشف، عظمت حیات کشمیری، ڈاکٹر محمد منظور، عتیق دانش راجہ زخیر خان، اقبال یاسین اعوان، محمد اقبال میر، منظور اقبال بٹ، محمد فیاض جگوال، سمیت خواتین راہنماؤں مہناز قریشی، آمنہ سلیم، فرحت قریشی، محمد اسلم انقلابی، راجہ سجید خان، تنویر احمد درانی اور دیگر۔ کشمیر پر بھارت کے جابرانہ تسلط کیخلاف لندن میں یوم سیاہ منایا گیا۔ کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی کے زیر اہتمام 10 ڈاؤننگ سٹریٹ کے سامنے احتجاج کیا۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکا کا مارچ کرتے ہوئے بھارتی ہائی کمشن گئے۔ یوم سیاہ سے متعلق منعقدہ احتجاج میں برطانیہ بھر سے آئے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرے میں شریک افراد نے بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔ شرکاء نے برطانیہ سمیت دیگر بڑی طاقتوں سے کشمیریوں کو آزادی دلانے میں مدد کرنے کا مطالبہ کیا۔مظفر آباد میں نامہ نگار کے مطابق آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے صدر وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ مسلم کانفرنس مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور الحاق پاکستان تک جدوجہد جاری رکھے گی۔ اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حل میں کردار ادا کرے۔ مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام پر بھارتی مظالم کی انتہا ہو چکی ہے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔ دنیا بھر میں مقیم کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظفرآباد میں مسلم کانفرنس کے سینئر عہدیداران و کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ دوسری جانب صدر مسلم کانفرنس سردار عتیق احمد خان کی ہدایت پر آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے زیراہتمام 27 اکتوبر 1947 کو غیر قانونی اور ناجائز غاصبانہ تسلط کے خلاف یوم سیاہ کے سلسلہ میں احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور بھارت مخالف شدید نعرہ بازی کی گئی۔ مختلف مقامات پر احتجاجی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مسلم کانفرنس کے رہنمائوں سابق صدر مسلم کانفرنس مرزا محمد شفیق جرال ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری مہرالنساء،چیف آرگنائزر راجہ ثاقب مجید، یوتھ ونگ کے چیئرمین سردار عثمان علی خان، شمیم علی ملک، خواتین ونگ کی چیئرپرسن سمعیہ ساجد راجہ، میجر ریٹائرڈ نصراللہ خان، میمونہ کیانی ایڈووکیٹ، مسلم کانفرنس مالیاتی بورڈ کے چیئرمین سید نذر عباس شاہ، سردار عابد رزاق، شیخ مقصود احمد، سجاد انور عباسی، ممبر ضلع کونسل نسرین اختر راجہ، سید یاسر نقوی ایڈووکیٹ، سید تصور موسوی، عامرہ خانم، چوہدری خضر حیات، عابدہ منیر قریشی، کوثر پروین ایڈووکیٹ، وحید الحق ہاشمی، جہانداد عباسی، خواجہ جاوید، شہناز جاوید، راجہ محمد لطیف حسرت، راجہ زرین خان، عائشہ منصف، دلاور وانی، سید ثقلین فدا کاظمی، ودیگر نے کہا کہ 27 اکتوبر کشمیریوں کے لیے سیاہ ترین دن ہے۔ علاوہ ازیں ملک بھر کی طرح مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبری قبضے کیخلاف یوم سیاہ  کی تقریبات فیصل آباد، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، سرگودھا، ساہیوال، میانوالی، سیالکوٹ، پیر محل، کمالیہ، گجرات و دیگر شہروں میں منعقد ہوئیں۔ ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ جے یو آئی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمد امجد خان نے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ڈھائے جانے والے مظالم بیان نہیں کئے جا سکتے۔ سامراجی قوتوں کا بدنما اور خون میں لتھڑا چہرہ بے نقاب ہوگیا۔ او آئی سی، عرب لیگ اور دیگر تنظیمیں صرف بیانات تک محدود ہیں۔ سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم نے جماعت اسلامی لاہور کے تحت احتجاجی ریلی کی قیادت کی۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی حلقہ لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، عبدالعزیز عابد و دیگر موجود تھے۔ مظاہرہ میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ شرکاء نے پلے کارڈ، بینرز اور کتبے اٹھائے ہوئے تھے جن پر بھارت کے خلاف نعرے درج تھے۔ امیر العظیم نے کہا کہ 77سال سے بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر پر غیر آئینی و غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے، ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو بھارتی فوج نے شہید اور لاکھوں افراد اب بھی بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔ امیر جماعت اسلامی حلقہ لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ 27اکتوبر 1948ء کو بھارتی فوج کشمیر میں داخل ہوئیں، آج 77برس ہو گئے۔ دنیا بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے اور لاکھوں کشمیریوں کی شہادتوں پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔  ان شاء اللہ وہ دن ضرور آئے گا جب کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہو گا۔ لاہور میں ورلڈپاسبان ختم نبوت نے یوم سیاہ منایا۔ آزاد کشمیر سمیت پاکستان کے مختلف شہروںمیں بھارت کے غاصبانہ اقدام کیخلاف احتجاجی مظاہرے کیے اور جلوس و ریلیاں نکالیں۔ لاہور اخبار مارکیٹ کے باہر سرکلر روڈ پر ورلڈ پاسبان ختم نبوت نے ایک بھرپور آزادی کشمیرمظاہرہ کیا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ورلڈ پاسبان ختم نبوت، کشمیر یوتھ ویلفیئر کونسل اور سول سوسائٹی کے رہنمائوں مولانا محمد حنیف حقانی، حافظ نیاز احمد بنگلانی، شعیب الرحمن قاسمی، مولانا محمد اسلم ندیم، میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ، پیر طارق محمود نقشبندی، علی عمران شاہین، محمد ریاض چوہدری، محمد شکیل بھٹی، سید عطاء اللہ شاہ بخاری، مولانا محمد منسوب رحیمی، سید انشاء اللہ کشمیری، قاری محمد شفیق، حافظ افتخار احمد فخر، ڈاکٹر عبدالشکور عظیم، عامر شاہ زنجانی، سید مصطفی حسن، شان علی قادری، قاری محمد اقبال، ثقلین چوہدری اور حافظ یعقوب شاہ نے بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضے، سفاکانہ کرفیو اور وحشیانہ مظالم پر سخت احتجاج کیا۔ گوجرانوالہ میں نمائندہ خصوصی کے مطابق ضلعی انتظامیہ گوجرانوالہ کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی ڈی سی دفتر سے نکالی گئی جس کی قیادت ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے کی۔ ریلی ڈپٹی کمشنر دفتر سے دستگیر چوک ڈی او ہیلتھ دفتر تک نکالی گئی۔ نوید احمد نے اظہار یکجہتی کشمیر احتجاجی ریلی کی قیادت کی اور انہوں نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ کشمیر کی آزادی تک اور ان کے حق خود ارادی تک پاکستان کی پوری قوم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ریلی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) شبیر حسین بٹ، اسسٹنٹ کمشنرز (سٹی) اقرا مبین گوندل، صدر ڈاکٹر حلیمہ منیر، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر معیز منصور، ڈی ایچ او ڈاکٹر عادل، تحصیلداران، ڈی او سکینڈری ایجوکیشن شیخ الطاف، سی او ضلع کونسل خرم وڑائچ، اور سرکاری ملازمین سکول و کالجز کے طلبا، اساتذہ، سول سوسائٹی، 1122 ریسکیو، پولیس، سول ڈیفنس، میونسپل کارپوریشن، ضلع کونسل، لوکل گورنمنٹ، جی ڈبلیو ایم سی، سمیت سول سوسائٹی، طلبہ اور ضلعی انتظامیہ کے افسران و ملازمین بھی شریک ہوئے۔

ای پیپر-دی نیشن