لندن: فائز عیسیٰ پر حملہ، پاکستان کا برطانیہ سے زلفی بخاری پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
لندن+ اسلام آباد ( نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے ) لندن میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی گاڑی پر حملے کا مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کرلیا گیا، ہائی کمشن کا برطانوی وزیر داخلہ کو خط ملوث پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ہائی کمیشن نے حملہ کرنے والوں پرمقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسکاٹ لینڈ یارڈ میں 9 افراد کے خلاف مقدمہ درج کروایا جائیگا اور اسکاٹ لینڈ یارڈ کو اندراج مقدمہ کی درخواست سفارتی اختیارات کے ذریعے دی جائے گی۔ سفارتی ذرائع نے بتایاکہ قاضی فائزعیسیٰ پر حملے کے دوران پاکستان ہائی کمیشن کی گاڑی کوبھی نقصان پہنچا۔ تقریب سے باہر نکلتے ہوئے پی ٹی آئی کارکنوں نے ان کی گاڑی پر حملہ کیا اور مکے برساتے رہے۔ برطانیہ کی قانونی درسگاہ مڈل ٹیمپل میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں تقریب منعقد ہوئی اور انہیں مڈل ٹیمپل میں بطور بینچرمنتخب کیا گیا ہے۔ تاہم، پی ٹی آئی کے کارکنوں نے درسگاہ کے باہر سابق چیف جسٹس کے خلاف احتجاج بھی کیا۔پی ٹی آئی کے کارکن شام سے لندن کے مڈل ٹیمپل کے باہر احتجاج کر رہے تھے۔ اس موقع پر ملیکہ بخاری، ذلفی بخاری، اظہر مشوانی اور دیگر نے مظاہرین سے خطاب بھی کیا تھا۔ قاضی فائز عیسیٰ نے 42 سال قبل اسی عظیم قانونی درسگاہ سے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی اور ان کے والد قاضی عیسیٰ بھی مڈل ٹیمپل کے گریجویٹ تھے جبکہ ان کی صاحبزادی سحر قاضی نے بھی اسی ادارے سے قانون کی ڈگری مکمل کر رکھی ہے۔سپریم کورٹ حکام کے مطابق سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو اس سال مئی میں تقریب میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ اس کے بعد برطانوی دارالحکومت میں سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر حملے کے معاملے میں پاکستانی ہائی کمیشن لندن نے برطانوی وزیر خارجہ کو ہنگامہ آرائی کرنے والوں کیخلاف کارروائی کیلیے خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پہلے آگاہ کیا تھا کہ سابق چیف جسٹس کی آمد پر ایسا واقعہ ہو سکتا ہے، اس وجہ سے سیکیورٹی بھی مانگی تھی مگر محافظ فراہم نہیں کیے گئے۔ برطانیہ اپنے قوانین کے تحت ہنگامہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔ اس کے علاوہ ہائی کمیشن نے وفاقی وزارت خارجہ کو بھی خط لکھ کر مزید اقدامات کیلیے رہنمائی مانگی گئی ہے۔متن میں لکھا کہ جب ضروری ہوا پاکستانی ہائی کمیشن کا ڈرائیور برطانوی پولیس کو باضابطہ رپورٹ درج کروا دے گا۔دوسری جانب وزیر داخلہ محسن نقوی نے نے حملہ آوروں کے پاسپورٹ منسوخی کا اعلان کیا ہے۔وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نادرا کو حملہ آوروں کی شناخت کیلئے فوری اقدامات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ فوٹیجز کے ذریعے حملہ آوروں کی نشاندہی کی جائے۔محسن نقوی کا کہنا تھا حملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، ان کے خلاف پاکستان میں ایف آئی آر درج کرکے مزید کارروائی کی جائے گی اور ان کے شناختی کارڈ بلاک اور پاسپورٹ منسوخ کیے جائیں گے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا جنہوں نے حملہ کیا ان کی شہریت فوری منسوخ کرنے کی کارروائی ہو گی، شہریت منسوخی کا کیس منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کو بھیجا جائے گا، کسی کو بھی ایسے حملے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ دوسری طرف تحریک انصاف نے مضحکہ خیز قرار دیدیا،ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے حکومت سے متعلق کہا کہ یہ دنیا کو بتاتے ہیں کہ ہم صرف ان پڑھ ہی نہیں پرلے درجے کے احمق اور جاہل بھی ہیں، خود ساختہ وائسرائے صاحب قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی شہریت کی منسوخی سے پہلے کسی پڑھے لکھے وکیل سے قانون سے متعلق سیکھ لیں۔ شناختی کارڈ، پاسپورٹس یا شہریت کی منسوخی کے فیصلے محسن نقوی کی صوابدی نہیں بلکہ یہ آئین و قانون کے مرہونِ منت ہیں۔، فائزعیسیٰ کے کرتوت تو قبر تک ان کا پیچھا کریں گے، تاریخ اْن کے محاسبے کو تیار ہے۔ترجمان نے کہا کہ محسن نقوی ’’غنڈہ راج‘‘ کے خیالی سیٹ سے اتریں، کسی سے کوئی غلطی یا جرم سرزد ہوا ہے تو خود قاضی کی پتلون پہن کر اچھلنے کی بجائے عدالت کو فیصلے کا موقع دیں۔برطانوی ارکان پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے سابق چیف جسٹس پر حملے کی مذمت کی ہے، یاسمین قریشی نے کہ احتجاج ضرور کریں لیکن پر امن رہیں، گالی گلوچ اور تنگ کرنا غلط روایت ہے ، ہمارے لیڈر اگر باہر ہوں تو ان کی عزت کریں۔