مقبوضہ کشمیر: محاصرے، تلاشی کارروائیاں جاری، متعدد نوجوان گرفتار
سرینگر(کے پی آئی ) مقبوضہ جمو ںوکشمیرکے شمالی و جنوبی کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کے جاری آپریشن میں کئی کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ جموں کے اکھنور سیکٹر میں فوجی آپریشن کے بعد جموں اور پونچھ میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے ،رام بن سے ریٹائرڈ سرکاری ملازم کی لاش برآمدکی گئی ہے ،کے پی آئی کے مطاق شمالی و جنوبی کشمیر میں بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن جاری ہے اس دوران جنوبی کشمیرکے پلوامہ میں بھارتی فوج نے ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے۔ بھارتی فوج کی راشٹریہ رائفلز اور پیرا ملٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے اہلکاروں نے نوجوان کو سرکلر روڈ پر محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا۔ فوجیوں نے نوجوان کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لیے اسے ایک آزادی پسند قراردیا۔ بھارتی پولیس نے بارہمولہ اور کپواڑہ اضلاع میں الگ الگ کارروائیوں کے دوران تین افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے ناظم الدین کو بارہمولہ کے علاقے خانپور سے گرفتار کیا۔ وقار احمد خواجہ کو ہندواڑہ بائی پاس کے قریب ایک چوکی پر گرفتار کیا گیا جبکہ منظور احمد بٹ کو پولیس نے ہندواڑہ کے علاقے مراٹھ گام میں واقع ان کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران گرفتار کیا۔ جبکہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے ریاست میں بڑھتے ہوئے کشمیریوں کے قتل وغارت پر اظہارتشویش کہا ہے کہ حالات معمول پر آنے کے دعوے زمینی حقائق کو چھپانے نہیں سکے ہیں کیونکہ علاقے میں مودی کی آمرانہ حکومت کے تحت قتل وغارت کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈوکیٹ ارشد اقبال نے سرینگر میں ایک بیان میں معصوم شہریوں کے قتل پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ اور حکمران جماعت نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ گزشتہ دس سال کے دوران جموں و کشمیر کے عوام نے سخت ترین مصائب اور مشکلات کا سامنا کیا اور پانچ اگست 2019 کے فیصلے نہ صرف کشمیر بلکہ جموں کے عوام کے لئے بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہوئے۔