• news

گنڈا پور کی احتجاج میں پکڑے جانیوالے سرکاری ملازمین پر گل پاشی، مراعات

  پشاور (آئی این پی) وزیراعلی خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے جے یو آئی سربراہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اپنے قول وفعل میں تضاد پیدا نہ کریں۔ حکومت   جعلی پرچے کر کے لوگوں کو تنگ کر رہی  ہے۔ اس حرکت سے  اس نے خود کو ہی ایکسپوز کر دیا۔ اس بار ہم جائیں گے تو پھر حکومت کا تختہ الٹ کر ہی واپس آئیں گے۔ تفصیل کے مطابق  وزیراعلی خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے اٹک جیل سے رہا ہونے والے سرکاری ملازمین کا استقبال کیا جنہیں  ڈی چوک احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ علی امین گنڈا پور نے ڈی چوک احتجاج کے دوران پکڑے گئے 42 ریسکیو اہلکاروں کو رہائی کے بعد ملاقات کے لیے وزیراعلی ہائوس کے پی کے بلایا۔ رہائی پانے والے ریسکیو اہلکاروں میں فائر فائٹرز، ڈرائیورز، میڈیکل ٹیکنیشنز اور دیگر عملہ شامل ہے۔ وزیر اعلی علی امین گنڈا پور اور ایم این اے فیصل امین گنڈا پور نے ریسکیو اہلکاروں کا استقبال کیا اور ان پر گل پاشی کی جس کی ویڈیو بھی بنائی گئی۔ اس موقع پر وزیراعلی  نے  رہا ہونے والے سرکاری ملازمین کیلئے ون سٹیپ پروموشن کا اعلان اور  سرکاری ملازمین کو ایک ہفتے کی چھٹی کی ساتھ 10 ہزار روپے سٹائپنڈ بھی دے دیا۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے  کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو چاہیے کہ وہ اپنے قول و فعل میں تضاد پیدا نہ کریں۔ اگر آج دوبارہ الیکشن ہوں تو جے یو آئی (ف) ایک سیٹ بھی نہیں جیت سکتی۔ وزیراعلی کے پی نے مزید کہا کہ پر امن احتجاج کے لیے جانے والے ہمارے بہت سے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ ہمارے 90 فیصد سرکاری لوگ عدالتوں کے ذریعے رہا ہوچکے ہیں، کچھ لوگ باقی رہ گئے ہیں وہ بھی جلد رہا ہو جائیں گے۔ دریں اثناء ڈی جی ریسکیو 1122 محمد ایاز خان نے میڈیا سے گفتگو میں  کہا کہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور کے مشکور ہیں کہ ریسکیو اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کی، وزیراعلی نے ریسکیو اہلکاروں کے الائونسز بڑھانے‘ ریٹائرمنٹ کی عمر50 سے 60 سال کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ ڈی جی ریسکیو محمد ایاز کا کہنا تھا کہ ریسکیو ٹیم کے 6 اہلکار اب بھی قید ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن