دعوت و تبلیغ انبیاء ؑ کا مشن، بیرون ملک سے دین سیکھنے لوگ رائیونڈ آتے ہیں: علماء
سندر (نامہ نگار) سالانہ عالمی تبلیغی اجتماع کے پہلے مرحلہ کے دوسرے روز شرکاء کی تعداد 4لاکھ سے تجاوز کرگئی۔ آج صبح 8بجے اختتامی دعا ہو گی۔ تبلیغی اجتماع کے پنڈال میں لاکھوں اہل اسلام سے مولانا بنگلوری نے خطاب میں کہا کہ پہلے خود دین کو سمجھو اور بعد میں اپنے گھر والوں کو دین کا پابند بناؤ، نماز میں سستی نہ کریں، زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں، وقت پر نماز ادا کریں یہ نماز قبر میں کام آئے گی، اللہ تعالی کی وحدانیت کی یہاں ایک مثال ہے، دنیا میں 7ارب انسانوں کے 14ارب انگھوٹھے ہیں جن کا ڈیزائن آپس میں نہیں ملتا۔ تم اپنے رب کی کون کون سی نعمتوں کو جھٹلاؤ گے۔ آؤ اس جماعت کا حصہ بن کر نبیوں کے کام پر لگ جاؤ۔ تبلیغی جماعت دین سکھانے کی ایک درس گاہ ہے۔ اللہ کے پیارے نبی رسول ﷺ کا ارشاد مبارک ہے کہ جب میری امت دنیا کی رنگینوں میں گم ہو کر دنیا کو بڑی چیز سمجھنے لگے گی تو اسلام کی ہیبت و وقعت اس کے قلوب سے نکل جائے گی اور جب امر باالمعروف اور نہی عن المنکر کو چھوڑ بیٹھے گی تو وحی کی برکت سے محروم ہوجائے گی۔ مولانا ابراہیم دیولہ نے کہا کہ تبلیغی اجتماع کا بنیادی مقصد امت کی فکر کا جائزہ لینا ہے، انسان ماں کے پیٹ سے آیا اور قبرکے پیٹ کی طرف دوڑ رہا ہے۔ مولانا احمد لاٹ نے کہا کہ دعوت و تبلیغ ایک عظیم مشن اور یہ مشن نبیوں اور پیغمبروں کا ہے، ہمارے نبی کی بہتر ین امت ہونے کی قرآن پاک گوہی دیتا ہے، لیکن بہترین امت ہونے کا ثبوت ان کے مشن کی تکمیل میں ہے۔ پاکستانی دوسرے ملکوں میں مال کمانے جاتے ہیں لیکن، دوسرے ملکوں سے دین سیکھنے کیلئے یہاں را ئیونڈ لوگ آتے ہیں ۔ہم اس نعمت سے محروم کیوں ہیں اس پر غور کریں، دعوت تبلیغ ایک عظیم الشان کام ہے، اللہ کا پیغام نہ پھیلایا تو قیامت کے دن ہمارے پاس کوئی حجت نہ ہوگی۔ سارے دنیا کے انسان جہنم سے بچ کر جنت والے بن جائیں۔ مولانا زبیرالحسن نے کہا کہ میرے بھائیو! آج آپ کی ایک غلط فہمی دور کر دوں، دعا بندے اور اللہ کے درمیان تعلق کی وضاحت کرتی ہے، ہم مانگتے ہیں اور وہ دیتا ہے۔ تبلیغی اجتماع میں شرکت کرنے والے ہزاروں افراد نے مجمع میں کھڑے ہوکر اپنے نام لکھوائے اور ارادہ کیا کہ وہ آئندہ اپنی زندگیوں میں نمایاں تبدیلیاں لائیں گے۔