• news

اللہ تو قادر ہے، امت کو مشکلات سے نجات دے، فلسطینیوں کی مدد فرما، رائیونڈ اجتماع رقت آمیز دعا کے ساتھ ختم

سندر (نامہ نگار) رائیونڈ سالانہ بین الا قوامی 2024 کا عالمی تبلیغی اجتماع کا دوسرا مرحلہ آہوں، سسکیوں اور رقت آمیز دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ دعا مولانا ابراہیم دیولہ آف انڈیا نے کروائی۔ دعا صبح8/30 بجے شروع ہو کر 8بجکر 53منٹ پر ختم ہوئی۔ دعا میں پاکستان سمیت دنیا بھر کے مظلوم، محصور مسلمانوں کیلئے اللہ کے حضور خصوصی التجائیں کی گئیں۔ قبل ازیں بعد نماز فجر مولانا عبیداللہ خورشید نے کہا کہ ملک کو نفرتوں کی تیز آندھیوں سے بچانے کے لئے سب سے بڑا میزائل دعا ہے اور جو اللہ سے تعلق جوڑتی ہے، اسلام تلوار سے نہیں اخلاق سے پھیلا ہے۔ میرے بھائیو! دعا اللہ کے ساتھ تعلق کی وضاحت کرتی ہے، دعا کو مت چھوڑیں اور نہ ہی اللہ سے کبھی نا امید ہوں، اللہ تو لوگوں پر کچھ ظلم نہیں کرتا بلکہ لوگ خود ہی اپنے اپ پر ظلم کرتے ہیں، مسلمانو حضور اقدسؐ نے فرمایا کہ تم امر بالمعروف اورنہی عن المنکر کرتے رہو، دنیا اور آخرت میں کامیاب ہو جائو گے، اللہ سے مدد طلب کرتے رہو، دنیا اور آخرت میں سرخرو ہوجاؤ گے۔  مولانا ابراہیم دیولہ نے رقت آ میز دعا کا آغاز 8 بجے کیا۔ لاکھوں مسلمانوں کے ایک ساتھ ہاتھ اٹھانے کا روح پرور منظر تھا۔ اے اللہ تو ہر چیز پر قادر ہے، مسلمان ملکوں میں اتحاد اور امن کی فضا پیدا کر دے، اے اللہ فلسطین کے مسلمانوں کو فتح اور مسجد اقصی کو یہودو ہنود سے پاک کردے، اے اللہ امت کو پریشانیوں سے نکال دے، اے اللہ مقروضین کے قرضوں کی ادائیگی اپنے غیب کے خزانہ سے فرما اور غیبی اسباب پیدا فرما،  اے اللہ بے اولادوں کو نرینہ اولاد نصیب فرما، صاحب اولاد کی اولادوں کو والدین کی خدمت کرنے والا بنا دے، پوری دنیا میں دینی مدارس کی حفاظت فرما، امت کو مشکلات اور پریشانیوں سے نجات دے، اے اللہ دین کی ہوائیں چلا دے، دین کی فضا بنا دے، ہر امتی کو دین پر چلنے والا بنا دے۔ ہزاروں افراد نے سڑک پر بیٹھ کر اختتامی دعا مانگی، شرکاء اشکبار آنکھوں کے ساتھ اپنے گناہوں کی معافی اور بخشش مانگتے رہے عالمی تبلیغی اجتماع کے آخری روز شرکاء کی تعداد 6لاکھ سے تجاوز کرگئی۔  دوسرے مرحلہ میں تبلیغی مرکز تعلیم سے فارغ ہونے والے 200 سے زائد طالب علموں کی دستار بندی اور ازدواجی بندھن، حسب روایت تعلیم سے فارغ ہونے والے طالب علموں اور طالبات کے امیر جماعت مولانا نذالرحمان اور مولانا ابراہیم دیولہ نے اجتماعی نکاح پڑھا ئے اور ان کو ضروریات زندگی کی  اشیاء جہیز سمیت دے کر اپنی نیک تمناؤں کے ساتھ رخصت کیا۔

ای پیپر-دی نیشن