امریکہ صداتی الیکشن کیلئے ووٹنگ : ٹرمپ اور کملا پیرس میں سخت مقابلہ
واشنگٹن (این این آئی+ انٹرنیشنل ڈیسک + آئی این پی) امریکی صدر کے انتخاب کیلئے ووٹ ڈالے گئے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں سخت مقابلہ ہے۔ انتخابات کے موقع پر امن و امان اور الیکشن عملے پر تشدد کے خدشات سے نمٹنے کے لیے غیرمعمولی سکیورٹی اقدامات کئے گئے ہیں۔ ریاست اوریگان، واشنگٹن اور نیواڈا میں نیشنل گارڈ فعال ہیں جبکہ خطرات پر نظر رکھنے کے لیے ایف بی آئی نے کمانڈ پوسٹ قائم کردی ہے۔ امریکا بھر میں ایک لاکھ کے قریب پولنگ سٹیشنز پر سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے، پولنگ عملے کے لیے خصوصی مسلح ٹیمیں تعینات ہیں۔ الیکشن عملے کی سکیورٹی کے لیے ایک ہزار Panic Buttons منگوا لیے گئے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق غلط معلومات سے الیکشن عملے، ورکرز اور ان کے خاندانوں کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ واشنگٹن میں الیکشن کے دن اور اس کے ہفتوں بعد تک غیریقینی صورتحال کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب سائبر سکیورٹی چیف نے کہا کہ بیرونی مخالفین پہلے سے کہیں زیادہ بڑے پیمانے پر جھوٹ کو پھیلا رہے ہیں۔ غلط معلومات کا ایک آتش فشاں ہے جس کا امریکی عوام کو نشانہ بنایا گیا ہے اور بنایا جارہا ہے۔ امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد بغیر دستاویزات امریکا آنے والوں کو ڈی پورٹ کردوں گا۔ امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ ان کی مخالف امیدوار اور نائب صدر کملا ہیرس میکسیکو کی سرحد سے آنے والے مہاجرین کی بڑی تعداد کو روکنے کے حوالے سے کمزور ثابت ہوئی ہیں۔ گھر سے نکلنے اور ووٹ کرنے کا وقت آ گیا۔ ہم امریکہ کو دوبارہ عظیم بنا سکتے ہیں۔ کملا نے ووٹرز کو پیغام میں لکھا اپنی آواز سنانے کا یہی وقت ہے۔ کملا ہیرس اس امیگریشن بل کی حمایت کرتی ہیں جسے میں نے ریبپلکن پارٹی کو ختم کرنے کو کہا تھا۔ سرحدوں پرغیرقانونی طریقوں سے امریکا آنے کی کوشش کرنے والوں کو روکنے کے لیے ہم سخت اقدامات کریں گے۔ امریکی ریاست ایریزونا اور نیواڈا ان 7 ریاستوں میں شامل ہیں جو کہ صدارتی انتخاب کے نتیجے پر بہت اثر انداز ہوں گی۔ امریکا کی 50 میں سے باقی 43 ریاستوں میں دونوں امیدواروں کو ایک دوسرے پر واضح سبقت حاصل ہے۔ کسی ریاست میں جو امیدوار کم ووٹوں سے جیتا وہاں دوبارہ گنتی کا امکان ہے۔ امریکی تاریخ کے 60 ویں صدر کا انتخاب ہو گا۔ نومنتخب صدر پیر 20 جنوری 2025ء کو یو ایس کیپٹل کمپلیکس کے میدان میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ 24 کروڑ افراد ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں۔ 8 کروڑ 20 لاکھ سے زائد لوگ پہلے ہی ووٹ ڈال چکے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کو رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق چند ریاستوں کی جانب سے 2020ء کے صدارتی انتخاب کے بعد سے نتائج مرتب کرنے کے طریقہ کار میں تبدیلی کے سبب اس بات کا امکان ہے نتائج پہلے سے بھی کہیں زیادہ دیر سے موصول ہوں۔ کسی بھی امیدوار کو جیت کیلئے 538 میں سے کم از کم 270 الیکٹورل کالج ووٹ درکار ہوں گے۔ ٹرمپ یا کملا ہیرس، ووٹ کس کو دیں؟۔ امریکہ میں پاکستانی کمیونٹی اس بار بھی منقسم ہے۔ امریکہ کے عام انتخابات میں کئی امریکن پاکستانی بھی قسمت آزما رہے ہیں۔ ڈیموکریٹ ٹکٹ پر ٹیکساس سے سلیمان لالانی اور سلمان بھوجانی کی پوزیشن مضبوط ہے۔ مشی گن سے عائشہ فاروقی جبکہ نیویارک سے ری پبلکن ٹکٹ پر عامر سلطان امیدوار ہیں۔ امریکی ریاست پنسلوینیا سے ڈیموکریٹ ٹکٹ پر مریم صبیح امیدوار ہیں۔ علاوہ ازیں کانگریس کے لیے واحد امیدوار ایرن بشیر کا پنسلوینیا میں مقابلہ ہو گا۔ امریکی ریاستیں ایریزونا‘ جارجیا‘ مشی گن‘ نیواڈا‘ شمالی کیرولائنا‘ پینسلوینیا اور وسکونسن کا کردار صدارتی انتخابات میں اہم ہو گا۔ ڈیموکریٹ امیدوار کملا ہیرس اور ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ ممکن ہے اور یہی ریاستیں فیصلہ کریں گی ملک کا اگلا صدر کون ہو گا۔ ڈیموکریٹک اور ری پبلکن دونوں جماعتیں سوئنگ سٹیٹس کہلانے والی ان ریاستوں میں ایسے ووٹروں پر توجہ مرکوز کئے ہوئے تھیں جنہوں نے اپنے ووٹ کے حوالے سے اب تک فیصلہ نہیں کیا تھا اور جن کا ووٹ ان جماعتوں کے لئے فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ 7.4 ملین آبادی والی ریاست ایریزونا میں الیکٹورل کالج ووٹوں کی تعداد 11 ہے‘ 11 ملین آبادی والی ریاست جارجیا کے الیکٹورل کالج ووٹوں کی تعداد 16‘ 10 ملین آبادی اور 15 الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست مشی گن میں گزشتہ دو صدارتی انتخابات میں جو امیدوار کامیاب ہوا وہی وائٹ ہاؤس تک پہنچا۔ مشی گن میں عرب نژاد امریکیوں کی آبادی کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔ یہ ریاست غزہ کی جنگ کے دوران اسرائیل کے لئے امریکی صدر کی حمایت پر ملک گیر ردعمل کی علامت بن گئی ہے۔ 6 الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست نیواڈا نے گزشتہ کئی صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کو ووٹ دیا ہے لیکن اس بار یہاں ری پبلکنز کی طرف جھکاؤ کے آثار ہیں۔ 16 الیکٹورل کالج ووٹ رکھنے والی ریاست شمالی کیرولائنا میں کملا ہیرس کی بطور صدارتی امیدوار نامزدگی کے بعد مقابلہ سخت ہوگا اور کچھ تجزیہ کار اب اسے ’ٹاس اپ‘ سمجھ رہے ہیں۔ پینسلوینیا میں الیکٹورل کالج ووٹ کی تعداد 19 ہے‘ دیگر ریاستوں کی طرح یہاں بھی معیشت سب سے اہم مسئلہ ہے۔ وسکونسن میں الیکٹورل کالج کے 10 ووٹ ہیں۔امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ نے اپنی اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ فلوریڈا کے علاقے پام بیچ کے پولنگ سٹیشن پر ووٹ کاسٹ کیا۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ صدارتی انتخابات میں جیتنے کا 95 فیصد امکان ہے۔ صدارتی انتخابات جیت گیا تو امریکہ کو نئی بلندیوں پر لے جاؤں گا۔ بہت پراعتماد ہوں۔ ووٹرز کی طویل قطاریں دیکھنا میرے لئے باعث عزت ہے۔ امریکہ میں ری پبلکن کے نائب صدر کے امیدوار جے ڈی وینس نے ریاست اوہائیو میں ووٹ کاسٹ کر دیا۔ اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ پولنگ سٹیشن پہنچے۔ ڈیمو کریٹک کی صدارتی امیدوار کمیلا ہیرس نے اپنا ووٹ ای میل کے ذریعے کاسٹ کیا۔