سپریم کورٹ میں 97 ارب کے مالیاتی مقدمے زیر التوا
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) چیف جسٹس یحیی آفریدی کی زیرصدارت انسداد دہشتگردی عدالت کے انتظامی ججز کا اجلاس ہوا جس میں چیف جسٹس نے ججز کو بلا خوف و جانبداری فیصلوں کی ہدایت کی۔ اعلامیے کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ ملک میں 2 ہزار 273 دہشتگردی کے مقدمات زیرالتوا ہیں، سندھ میں 1ہزار372 دہشتگردی کے مقدمات زیر التوا ہیں۔ چیف جسٹس نے مقدمات زیر التوا ہونے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ سندھ فرانزک لیب کو بلوچستان میں فرانزک لیب فعال بنانے میں معاونت کی ہدایت کی گئی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل کو پراسیکیوٹر جنرلز کے ساتھ متعلقہ حکومتوں کے سامنے مسائل اٹھانے چاہئیں، اے ٹی سی ججز کے کندھوں پر بھاری ذمہ داری ہے، اے ٹی سی میں مدت مکمل کرنے والے جج کو اگلی پوسنٹگ سافٹ ملنی چاہیے، اعلی کارکردگی دکھانے والے ججز کو بیرون ملک ٹریننگز پر بھی بھیجنا چاہیے۔ اجلاس میں اے ٹی سی کورٹس کو درپیش مسائل کا بھی جائزہ لیا گیا اور دہشتگردی کیسز کے گواہوں کی بحفاظت پیشی یقینی بنانے پر بھی غور کیا گیا۔ علاوہ ازیں چیف جسٹس کی زیر صدارت طویل عرصے سے زیر التوا ٹیکس مقدمات میں کمی لانے کیلئے اہم اجلاس سپریم کورٹ اسلام آباد میں ایف بی آر کے اعلی حکام ،ٹیکس ماہرین صنعت کاروں نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر ،اٹارنی جنرل، قانون و خزانہ ڈویژن کے سیکرٹریز کے علاوہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندگان اور چیمبرز آف کامرس کے حکام بھی شریک ہوئے۔ اجلاس میں سمندر پار سرمایہ کاروں کے علاوہ حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کے علاوہ سلیم مانڈوی والا حکومت، سینیٹر محسن عزیز نے اپوزیشن کی نمائندگی کی۔ چیف جسٹس نے ٹیکس مقدمات کی مقدمہ بازی سے قومی خزانے پر پہنچنے والے نقصان پر اظہار تشویش کیا۔ اعلامیہ کے مطابق چیف جسٹس یحیی آفریدی نے مختلف عدالتی فورمز پر بڑے پیمانے پر زیر التوا مالی مقدمات کی نشاندہی کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ میں 97ارب کے 3ہزار 496 مالیاتی مقدمات زیر التوا ہیں۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ میں غیر ضروری مالیاتی مقدمہ بازی کی حوصلہ شکنی کیلئے سٹیک ہولڈرز کو اقدامات کرنے اور ٹیکس مقدمات میں غیر ضروری حکم امتناعی لینے اور التوا مانگنے کی روش کی حوصلہ شکنی پر زور دیا۔ چیف جسٹس نے ٹیکس مقدمات میں اضافے میں کمی لانے کیلئے حکومت اور بار کو اکٹھے ہوکر مالی مقدمات میں کمی لانے پر زور دیا۔ چیف جسٹس نے مالیاتی زیر التوا مقدمات کی جسٹس سیکٹر ریفارمز کیلئے 5رکنی کمیٹی تشکیل دیدی۔ رجسٹرار سپریم کورٹ محمد سلیم خان کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ ٹیکس ماہر عاصم ذوالفقار، امتیاز احمد خان اور سینئر ایف بی آر نمائندہ کمیٹی میں شامل، ٹیکس ماہر شیر شاہ خان کمیٹی کوآرڈینیٹر ہوںگے جبکہ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور سیکرٹری خزانہ کمیٹی کو معاونت فراہم کریں گے۔ کمیٹی مالی مقدمات کی تیز حل کیلئے تجاویز دے گی، مالیاتی مقدمات کی درجہ بندی کرے گی۔ مالی زیر التوا مقدمات ملکی معاشی گروتھ کیلئے توجہ کے مستحق ہیں۔