• news

 190 ملین پائونڈ ، عمران، اہلیہ کو سوالنامہ مل گیا  فردجرم نہ لگ سکی،  علیمہ، عظمیٰ خان، فواد قصوروار قرار

اسلام آباد ؍ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار) احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 342 کا بیان جمع کرانے کیلئے سوال نامہ فراہم کردیا ہے۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔ بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ بشریٰ بی بی بھی پیشی کیلئے موجود تھیں۔ دونوں ملزموں کو 79، 79 سوالات پر مشتمل سوال نامہ فراہم کیا گیا۔ عدالت نے کیس کی سماعت 11 نومبر تک ملتوی کردی۔ دوسری جانب جی ایچ کیو حملہ کیس اور توشہ خانہ ٹو مقدمہ میں بشریٰ بی بی کے خلاف فرد جرم عائد نہیں ہو سکی۔ سماعت کے دوران ملزموں کی درخواست بریت پر فریقین کے دلائل مکمل ہو گئے۔ بعد ازاں عدالت نے ملزموں کی درخواست بریت پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو منگل 12 نومبر کو سنایا جائے گا۔  جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر ملزموں کے خلاف فرد جرم ایک مرتبہ پھر ٹل گئی۔ وکلاء نے فرد جرم چالان پر اعتراضات کر دیئے۔ جبکہ جی ایچ کیو چالان میں 94 گواہ ہیں اور کسی گواہ نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی سمیت کسی لیڈر کا نام نہیں لیا۔ بابر اعوان نے کہا کہ جن کے بیان پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی اور قائدین کو ملوث کیا وہ منحرف ہوچکے۔ وکلا صفائی نے کہا کہ مقدمہ چالان کا پولیس نے جو نقشہ پیش کیا اس میں کسی ملزم کے پاس اسلحہ نہیں۔ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور بھی پیش نہیں ہوئے اور ان کی حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی گئی۔ فرد جرم کے لیے 25 ملزموں میں چالان نقول بھی تقسیم نا ہوسکیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کچہری عدالت میں سماعت کی جبکہ پولیس کی طرف سے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے تھے۔ فرد جرم سے بچنے کے لیے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بری کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ ادھر لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی کے 4 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی  کی ضمانتیں منظور کر لیں۔ عدالت نے مسلم لیگ (ن) کا دفتر جلانے، شیر پائو پل پر تقاریر اور جلائو گھیرائو، نیشنل پارک گلبرگ کے سامنے کنٹینر جلانے اور گلبرگ میں پولیس وینز جلانے کے مقدمات میں 5،5لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔ عدالت نے بیرسٹر سلمان صفدر کی دلائل دینے کیلئے مزید مہلت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ پہلے ہی اپنے دلائل دے چکے ہیں، بار بار دلائل سے وقت ضائع ہو گا، اب ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ ہونا چاہیے۔ پراسیکیوٹر جنرل  نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بیانیہ بنایا کہ اگر گرفتاری ہو تو یہ سب کچھ کرنا ہے۔ دوسری جانب انسداد دہشت گردی عدالت  نے نو مئی جلائو گھیرائو مقدمات میں فواد چوہدری، علیمہ خان اور عظمی خان و دیگران کی عبوری ضمانتوں میں 7 دسمبر تک توسیع کرتے ہوئے حتمی دلائل طلب کرلئے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ علیمہ خان اور عظمی خان و دیگران کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست آخری بار منظور کررہا ہوں۔ آئندہ سماعت پر ملزم عدالت پیش ہوں۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزموں کے راولپنڈی اور اسلام آباد کی عدالتوں میں کیسز ہیں۔ عدالت میںجے آئی ٹیز کی تفتیشی رپورٹ پیش کردی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کی مطابق فواد چوہدری، علیمہ خان اور عظمی خان  و دیگر ملزم قصور وار ہیں۔ ملزم ولی خان قصور وار نہیں پایا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن