مقبوضہ کشمیر: گورنر کے اختیارات میں اضافہ، عمر عبداللہ بے بس، سماجی رہنما رحمت اللہ گرفتار
سری نگر(کے پی آئی)مقبوضہ کشمیر کے گورنر کے اختیارات میں غیر معمولی اضافے کے باعث عمرعبداللہ حکومت بے بس ہو رہی ہے جب بھی عمر عبداللہ کابینہ کا اجلاس بلاتے ہیں بھارتی گورنر انتظامیہ کا متوازی اجلاس بلاکر انہیں بے بس کر دتے ہیں ۔بھارتی خفیہ ادارے ریسرچ اینڈ اینالیسس ونگ را کے سابق سربراہ اے ایس دلت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں خاص طور پر منتخب حکومت کی موجودگی میں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کوحاصل خصوصی اختیارات پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔مقبوضہ کشمیر مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشددکارروائیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ فوج اور پیر املٹری اہلکاروں نے سری نگر، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، گاندربل ، اس سلام آباد، ادھم پور، کشتواڑ، ڈوڈا، راجوری اور پونچھ اضلاع۔کے مختلف علاقوں میں آزادی پسند لوگوں کے خلاف محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اورگھر گھر چھاپوں کا بہیمانہ سلسلہ جاری رکھاہوا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر تحفظ ماحولیات کے لیے کام کرنے والے سرگرم سماجی رہنما رحمت اللہ پڈر کو گرفتار کر کے ظالمانہ قانون پبلک سیفٹی ایکٹ ( پی ایس اے ) کے تحت جموں کے کوٹ بلوال جیل بھیج دیا گیا ہے ۔ پولیس نے الزام لگایا ہے کہ رحمت اللہ پڈر عسکریت پسند ہے ۔جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطی میں کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل کے بغیر پائیدار امن و استحکام کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے عالمی رہنماوں پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنے کے لیے اپنا ضروری کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ کشمیراور فلسطین کے تنازعا ت کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ مقبوضہ وادی کشمیر میں بدھ کی صبح 10 بجکر 43 منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 5.2 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کے باعث لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ گھروں سے باہر بھاگے۔ زلزلے سے کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔