آئی ایم ایف سے بات چیت مکمل، حکومت کی یکم جنوری سے صوبوں میں انکم ٹیکس عائد کرنے کی یقین دہانی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان تان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان بات چیت مکمل ہو گئی جبکہ حکومت نے یکم جنوری2025 سے صوبوں میں انکم ٹیکس عائد کرنے کی یقین دہانی کروادی۔ مشن چیف کی سربراہی میں آئی ایم ایف کے وفد نے 5 روز تک پاکستانی حکام کے ساتھ بات چیت کی، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے آئی ایم ایف مشن نے الوداعی ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے کو یکم جنوری 2025 سے صوبوں میں انکم ٹیکس عائد کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی جبکہ چاروں صوبوں کے بجٹ سرپلس کی شرط بھی پوری کر دی گئی ہے۔ دریں اثنا مالی سال 25-2024 کی پہلی سہہ ماہی میں حکومت پنجاب کا 40 ارب روپے کا صوبائی سرپلس ہو گیا، وزارت خزانہ نے تصدیق کردی۔ پنجاب حکومت نے مالی سال 25-2024 کیلیے بجٹ میں صوبائی سرپلس کی مد 630ارب روپے کا ہدف مقرر کردیا جس پر آئی ایم ایف نے اتفاق کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ایف بی آرکے اہداف میں کمی کو پورا کرنے پر بات چیت ہوئی، انرجی سیکٹر کی اصلاحات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ مذاکرات میںٹیکس شارٹ فال، تاجر آسان ٹیکس، توانائی شعبے، ایف بی آر اصلاحاتی پلان ، ایف بی آر کے اصلاحاتی منصوبے اور توانائی شعبے کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی اور سولرائزیشن کو محدود کرنے پر بھی زور دیاگیا، عالمی مالیاتی فنڈ ٹیم کی جانب سے سولر نیٹ میٹرنگ کے نظام پر بھی سوالات کیے گئے۔ حکومت نے بیرونی فنانسنگ کے انتظامات کی بھی یقین دہانی کرائی ہے، علاوہ ازیں آئی ایم ایف ٹیم کو بتایا گیا ہے کہ صوبائی مالیاتی معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کنسلٹنٹ ہائر کیے جائیں گے۔وزارت خزانہ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف وفد سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے عالمی مالیاتی ادارے کو پروگرام پر سختی سے کاربند رہنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ کلائمیٹ فنانسنگ کیلئے وفد سے بات چیت ہوئی۔ آئی ایم ایف وفد کے ساتھ اقتصادی جائزہ مارچ میں ہوگا، وفد نے پاکستان کی معاشی صورتحال پر رپورٹ مرتب کرے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف مشن کی جانب سے مذاکرات کے دوران صوبائی حکومتوں کے نمائندوں سے غیر معمولی سوالات کئے گئے ۔پہلے مر حلہ میں زرعی انکم ٹیکس سے1050ارب کی توقع ہے ۔آئی ایم ایف نے ریونیو کے سالانہ ہدف کو حاصل کرنے پر زور دیا ۔مشیرخزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے دیے گئے ہدف میں خیبرپختونخوا سب سے آگے نکل گیا، مالی انتظام کے حوالے سے پنجاب اب بھی کم کارکردگی کا مظاہرہ کررہا ہے، فنانشل کارکردگی کے حوالے سے پنجاب تمام صوبوں میں چوتھے نمبر پر ہے۔