ٹائپنگ کی غلطی تھی، پی این کو غیر شرعی نہیں کہا: راغب نعیمی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ راغب نعیمی نے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) کو غیر شرعی قرار دینے کے حوالے سے جاری کردہ بیان پر وضاحت دی ہے کہ اس بیان میں ٹائپنگ کی غلطی ہوئی، وی پی این کو غیر شرعی نہیں کہا۔ چند روز قبل اسلامی نظریاتی کونسل نے وی پی این کے استعمال کو غیر شرعی اور حرام قرار دیا تھا۔ دریں اثناء اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی کی زیرصدارت منعقد ہوا، جس میں علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، ملک اللہ بخش کلیار، جسٹس (ر) الطاف ابراہیم قریشی، علامہ ڈاکٹر عبدالغفور راشد، محمد جلال الدین ایڈووکیٹ، علامہ ملک محمد یوسف اعوان، مفتی محمد زبیر، علامہ پیر شمس الرحمن مشہدی، علامہ سید افتخار حسین نقوی، پروفیسر ڈاکٹر مفتی انتخاب احمد اور صاحبزادہ محمد حسان حسیب الرحمن شریک ہوئے جبکہ ڈاکٹر عزیر محمود الازہری اور فریدہ رحیم نے آن لائن شرکت کی۔ اجلاس میں شریک تمام اراکین کونسل نے اتفاق رائے سے حسب ذیل اعلامیے پر اتفاق کیا کہ سوشل میڈیا اپنے خیالات و آراء کے اظہار کا موثر ترین ذریعہ ہے، اس کو بجا طور پر اچھے اور عمدہ مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے اور منفی و غلط مقاصد کے لیے بھی اس کا استعمال ممکن ہے۔ ایک مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اس کا استعمال اسلامی تعلیمات کی پیروی میں اچھے کاموں کیلئے کرے۔اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ عمومی مشاہدہ ہے کہ انٹرنیٹ کے استعمال کے دوران مختلف مقاصد کے حصول کے لیے وی پی این ایپ استعمال کی جاتی ہے۔ کوئی وی پی این، سافٹ وئیر یا کوئی بھی ایپ بذات خود ناجائز یا غیر شرعی نہیں ہوتا، بلکہ ان کے درست اور غلط استعمال پر شرعی حکم کا دارومدار ہوتا ہے۔ اگر توہین، گستاخی، بدامنی، انارکی اور ملکی سلامتی کے خلاف مواد کا حصول یا پھیلائو ہو تو بلا شبہ ایسا استعمال شرعی لحاظ سے ناجائز ٹھہرے گا اور حکومت وقت کو اختیار حاصل ہو گا کہ ایسے ناجائز استعمال کے انسداد کے لیے اقدامات کرے۔ آئین کے آرٹیکل 19 کے مطابق اسلام کی عظمت، ملکی سالمیت، امن عامہ، تہذیب اور مناسب قانونی پابندیوں کے تابع ہر شہری کو تقریر، اظہار خیال، پریس کی آزادی اورمعلومات تک رسائی کا حق دیا گیا ہے۔