• news

توشہ خانہ 2 کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظور: تمام مقدمات میں نہ مل سکی

اسلام آباد + لاہور (وقار عباسی/ وقائع نگار+ خبر نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ عدالت جو بھی فیصلہ کرے لیکن میڈیا میں پہلے سے ہے کہ ضمانت منظور ہو جائے گی۔ اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا اگر سنسنی نہیں پھیلائے گا تو ان کا کاروبار کیسے چلے گا۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیے کہ الزام ہے بانی پی ٹی آئی نے ذاتی مفاد کے لیے اپنا اثرو رسوخ استعمال کیا، چالان میں رسید پر بشری بی بی کا نام ہے، لیکن اس چالان میں یہ واضح نہیں مرکزی ملزم کون ہے؟ دو ملزمان ہیں اس میں دفعہ 109 میں کس کا کردار ہے کوئی واضح نہیں، مقدمے کا اندراج ساڑھے تین برس سے زائد تاخیر سے کیا گیا، کوئی جرم نہیں ہوا، جس کیس میں جرم واضح نہ ہو تو کیس مزید انکوائری اور ضمانت کا ہے۔ بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ توشہ خانہ پالیسی کے مطابق تحائف لئے گئے ہیں، اس وقت ان تحائف کی جو مالیت تھی پالیسی کے مطابق ادا کرکے لیے، توشہ خانہ پالیسی 2018 کی سیکشن ٹو کے تحت تحائف لئے، جو قیمت کسٹم اور اپریزر نے لگائی ہم نے وہ قیمت دیکر تحفہ رکھ لیا، آج انہوں نے ساڑھے تین سال بعد بیان بدلا ہے۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی حکومت کی توشہ تفصیلات خفیہ رکھنے کی پالیسی پر اہم ریمارکس دیے کہ پچھلی حکومت توشہ خانہ کی تفصیلات نہیں بتاتی تھی، ہم پوچھتے تھے تو توشہ خانہ کی تفصیلات چھپائی جاتی تھیں، ہائیکورٹ میں گزشتہ حکومت کہہ رہی تھی کہ توشہ خانہ کا کسی کو پتہ نہیں ہونا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل مکمل کرتے ہوئے کہا کہ اپریزر صہیب عباسی کہتا ہے مجھے بانی پی ٹی آئی نے تھریٹ کیا، جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی تو ملاقات ہی صہیب عباسی سے کبھی نہیں ہوئی، کسٹم کے تینوں افسران نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم پر پریشر نہیں تھا، اگر پریشر نہیں تھا تو انہوں نے پھر صحیح قیمت کیوں نہیں لگائی۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل دیے کہ بلغاری سیٹ توشہ خانہ میں جمع ہی نہیں کرایا گیا، ریاست کے تحفے کی کم قیمت لگوا کر ریاست کو نقصان پہنچایا گیا، بانی پی ٹی آئی اور ان کی بیوی دونوں نے فائدہ اٹھایا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ بانی پی ٹی آئی کو کیسے فائدہ ہوا؟ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ جب بیوی کو فائدہ ملا تو شوہر کا بھی فائدہ ہوا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ او پلیز، میری بیوی کی چیزیں میری نہیں ہیں، ہم پتہ نہیں کس دنیا میں ہیں۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت میں وقفہ کردیا۔ وقفے کے بعد ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے بشریٰ بی بی کے ٹرائل کورٹ میں پیش نہ ہو کر فردِ جرم مؤخر کرنے کا معاملہ اٹھا دیا۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی اس عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور کی تھی، بشریٰ بی بی ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہو رہیں جس کی وجہ سے فردِ جرم تاخیر کا شکار ہو رہی ہے، جیولری کا تخمینہ لگانے والے شخص کو بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دھمکی لگائی گئی۔ جسٹس حسن اورنگزیب نے پوچھا کہ جن تین کسٹمز افسران نے قیمت غلط لگائی اْن سے متعلق کیا کارروائی ہوئی؟ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کسٹمز افسران سے کوتاہی ہوئی لیکن وہ کرمنل مس کنڈکٹ نہیں تھا، نیب کی جانب سے اْن افسران کے خلاف کوئی محکمہ جاتی کارروائی کی سفارش نہیں کی گئی۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ چلیں کہہ دیتے ہیں کہ وہ بہت اچھے لوگ ہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے کہا کہ ضمانت کا غلط استعمال کیا تو اپنا فیصلہ واپس لے سکتے ہیں۔بانی پی ٹی آئی نو مئی کے حوالے سے لاہور میں درج چار مقدمات میں گرفتار ہیں، اس لیے ان کی رہائی کا امکان نہیں۔ علاوہ ازیں ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف درج مقدمات میں عبوری ضمانت کی استدعا خارج کر دی۔بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے لئے دائر درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ میں ہوئی، عمران خان کی بہن نورین نیازی کی درخواست پر سماعت جسٹس فاروق حیدر نے کی۔درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو تمام مقدمات میں عبوری ضمانت فراہم کی جائے۔جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس دیئے کہ میرا نقطہ نظر یہ نہیں ہے، میں ضمانت نہیں دے سکتا، میرے نزدیک ملزم کا ضمانت قبل از گرفتاری میں عدالت کے روبرو پیش ہونا ضروری ہے، اگر مقدمات چھپائے گئے ہوئے تو متعلقہ ڈی پی او کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔دوران سماعت محکمہ داخلہ پنجاب اور وفاقی حکومت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان  پر درج مقدمات کی رپورٹس عدالت میں پیش کی گئیں۔رپورٹ کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے خلاف کوئی بھی مقدمہ درج نہیں ہے، وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف اسلام آباد پولیس نے 62کیسز درج کر رکھے ہیں۔بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے تمام رپورٹس کی روشنی میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن نورین نیازی کی درخواست نمٹا دی۔ دریں اثناء بانی پی ٹی آئی کی رہائی میں اسلام آباد میں درج 16 اور راولپنڈی میں درج 3 مقدمات رکاوٹ بن گئے۔ توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان ضمانت پر رہائی کے حکم کے باوجود جیل سے باہر نہیں آسکیں گے، گزشتہ ماہ پنڈی میں درج ہوئے مقدمات ان کی راہ میں رکاوٹ بن گئے۔ پانچ اکتوبر کے احتجاج پر عمران خان کے خلاف 3 مقدمات درج ہوئے ہیں تاہم پنڈی میں درج مقدمات میں عمران خان کو تاحال گرفتار نہیں کیا گیا، پنڈی کے تمام مقدمات انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج ہیں، یہ مقدمات تھانہ نصیر آباد، نیو ٹاؤن اور ٹیکسلا میں درج ہوئے ہیں۔ 9 مئی کے 5 مقدمات میں ضمانت کے باوجود بانی پی ٹی آئی کے ضمانتی مچلکے داخل نہیں کروائے گئے۔ ضمانتی مچلکے داخل ہونے کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت راولپنڈی رہائی کے احکامات جاری کرے گی۔ اسی طرح اسلام آباد کے تھانوں میں مزید 16 مقدمات درج ہیں، عمران خان کے مچلکے سپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں جمع کرائے جائیں گے ان 16مقدمات میں ان کی تاحال ضمانت نہیں ہوئی، یہ مقدمات نو مئی واقعے پر درج کیے گئے ہیں۔ ان میں تھانہ کوہسار میں چار، تھانہ نون میں دو، کورال میں ایک، تھانہ گولڑہ، کراچی کمپنی، آئی نائن، شہزاد ٹاؤن، سنگجانی، رمنا میں بھی ایک ایک مقدمہ درج ہے۔ اسی طرح تھانہ آب پارہ، مارگلہ اور تھانہ ترنول میں بھی ایک ایک مقدمہ درج ہے۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا ابھی رہائی کا امکان نہیں۔ ابھی تک 9 مئی کے 8 مقدمات میں ضمانت نہیں ہوئی۔ توشہ خانہ 2 میں بانی کی ضمانت  ہوئی ہے۔ کیس آگے بڑھے گا تو ضمانت ختم بھی ہو سکتی ہے۔ مذاکرات ہوئے بھی تو پی ٹی آئی کے پرامن رہنے کی ضمانت کون دے گا۔ سب کو پتا ہے 9 مئی کے احکامات پی ٹی آئی کی قیادت نے دیئے تھے۔
راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پولیس نے بانی پی ٹی آئی کی تھانہ نیو ٹاؤن راولپنڈی میں درج، مقدمہ میں گرفتاری ڈال دی۔ ترجمان پولیس کے مطابق بانی پی ٹی آئی کیخلاف جلاؤ گھیراؤ املاک کو نقصان پہنچانے پر مقدمہ درج تھا، بانی پی ٹی آئی کو آج جسمانی ریمانڈ کیلئے عدالت پیش کیا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن