9 مئی مقدمہ، 4 افغان شہریوں سمیت 10 پی ٹی آئی کارکنوں کو 6 سال تک قید، جرمانے کی سزائیں
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) 9 مئی کیس کے پہلے 10 پی ٹی آئی کارکنوں کو انسداد دہشتگردی کی عدالت سے سزائیں سنا دی گئیں۔ ذرائع کے مطابق سزا پانے والوں میں عابد محمود ولد محمد ثاقب (ساکن اسلام آباد)، احسن ایاز ولد محمد ایاز (ساکن اسلام آباد)، نعیم اللہ ولد عبدالقادر (ساکن باجوڑ)، مطیع اللہ ولد امین خان( راولپنڈی)، شوکت ولد فضل داد (ساکن اسلام آباد)، ذاکراللہ ولد بسم اللہ خان (ساکن باجوڑ ) شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق سزا یافتہ 10 افراد میں 4 افغان شہری ہیں جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں مقیم تھے۔ سزا یافتہ افغان مجرمان میں داؤد خان ولد حاجو خان، یونس خان ولد خان محمد، احسان اللہ ولد ضیاء الحق، لال آغا ولد خان آغا شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق مجرمان کی سزا میں 6 سال تک قید اور جرمانہ شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق کل 17 مجرمان کیخلاف 10 مئی کو ایف آئی آر 626/24 درج کی گئی تھی۔ نامزد ملزمان میں سے1 ملزم کو بعد از تفتیش بری کر دیا گیا۔ 6 مجرم روپوش ہیں جبکہ 10 کو سزائیں سنا دی گئیں۔ روپوش مجرمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں اور گرفتار ہوتے ہی عدالت میں پیش کرنے کا حکم بھی جاری کیا گیا ہے۔ ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی احتجاج کے دوران گرفتار دو خواتین کو شناخت پریڈ پر جیل بھیجنے کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے دونوں خواتین کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری اور جسٹس بابر ستار نے درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔ روبینہ غفور اور شہناز ملک کو انسداد دہشتگردی عدالت نے پانچ روز کے لیے شناخت پریڈ پر جیل بھیجا تھا۔ پی ٹی آئی کے وکیل انصر کیانی نے شناخت پریڈ کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ وکیل کے مطابق اسی مقدمہ میں 9 خواتین گرفتار ہوئیں اور شناخت پریڈ نہیں کرائی گئی۔ دونوں خواتین مقدمہ میں نامزد بھی نہیں اور نہ ہی پولیس کے پاس کوئی شواہد موجود ہیں۔ عدالت نے دونوں خواتین کو رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایس ایچ او کو نوٹس جاری کر دیا۔ حکمنامہ کے مطابق 26 نومبر کو دونوں خواتین عدالت پیش ہوں۔ ایس ایچ او کوہسار ریکارڈ سمیت عدالت پیش ہوں۔