پی ٹی آئی سے ہمارا نہیں اسٹیبلشمنٹ کا رابطہ، دھاوا بولنا ہے تو مذاکرات نہیں ہونگے: وفاقی وزرا
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق کسی قسم کے جلسے جلوس یا دھرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور ہم عدالتی حکم پر سو فیصد عملدرآمد کروائیں گے۔ اگر کوئی جانی نقصان ہوا تو اس کی ذمہ داری پی ٹی آئی پر عائد ہوگی۔ جمعہ کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کے حوالے سے وزیراعظم سے آج ملاقات ہوگی اور ان کی ہدایات پر عمل کریں گے۔ مگر واضح رہے کہ اگر یہ دھرنا دینے کی کوشش کرتے ہیں تو مشکل ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ احتجاج ہونے اور جانی نقصان کے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ جانی نقصان کی ذمہ داری ان پر عائد ہوگی جنہوں نے عدالتی حکم نہیں مانا۔ جو خلاف ورزی کریں گے، دھاوا بولیں گے وہ ذمہ دار ہوں گے۔ سوال پر انہوں نے کہا کہ راستے بند نہ کریں تو آپ بتا دیں کیا کریں؟۔ میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں نہ سڑک بند ہونی چاہیے اور نہ کاروبار اور نہ ہی انٹرنیٹ یا موبائل فون سروس بند ہونی چاہیے مگر کیا کریں؟۔ پارا چنار معاملہ افسوسناک واقعہ ہے۔ کے پی کے میں امن و امان کی ذمہ داری کے پی حکومت کی ہے، سب کو پتا ہے کے پی حکومت ہم پر دھاوا بولنے والی ہے۔ کے پی حکومت سے پوچھا جائے کہ انہیں وہاں دہشت گردی ختم کرنی ہے یا یہاں دھاوا بولنا ہے۔ ایک طرف جنازے اٹھ رہے ہیں اور دوسری طرف کیا ہورہا ہے؟۔ ان کا کہنا تھا کہ پھر کہہ رہا ہوں کہ اسلام آباد میں جو بھی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف آپریشن ہوگا۔ بشریٰ بی بی کے بیان پر انہوں نے کہا کہ آپ لوگ اپنی سیاست کے لیے امریکا اور اب سعودیہ کو بیچ میں لے آئے، ایس سی او کانفرنس کا لحاظ نہیں کیا، روسی صدر کی آمد کا خیال نہیں رکھا، لوگ خود فیصلہ کریں۔ ٹرمپ کی آمد پر خوشیاں اور اس سے قبل امریکی سازش تھی، اتنے یوٹرن پر پبلک سوچے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ آپ احتجاج کریں ملک کو تباہ کیوں کررہے ہیں؟۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بشری بی بی کے الزامات کو پاک سعودی عرب تعلقات پر کاری ضرب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو سیاست کی نذر کرنا افسوسناک ہے ، کل تعلقات خراب کرنے کی نہایت گھٹیا اور غلیظ قسم کی کوشش کی گئی ، یہ لوگ خود کومذہب کا ٹھیکیدار سمجھتے ہیں، بشریٰ بی بی اپنے آپ کو شریعت کہہ رہی ہیں، اگر وہ شریعت ہیں تو اللہ ہی حافظ ہے ہمارا،پی ٹی آئی میں کوئی بھی بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے سنجیدہ نہیں ،عدالت کے فیصلے پر پی ٹی آئی کے بارباراسلام آباد پر حملے کا معمول خاتمہ یقینی بنائیں گے ، با نی پی ٹی آئی کے ساتھ براہ راست کوئی رابطہ یا مذاکرات نہیں ہورہے ، بطور وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور کے ساتھ اسٹبیلشمنٹ کا رابطہ ہے ، جنرل باجوہ کو چاہیے کہ وہ خود اس الزام کی تردید کریں۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے الزامات شرمناک ہیں، سیاست بچانے کیلئے الزامات لگانا انتہائی گھٹیا حرکت ہے، بشریٰ بی بی نے متنازع بیان سیاست کی ڈوبتی کشتی بچانے کے لیے دیا۔ تحریک انصاف میں خواتین کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے، بھابھی اور نندوں کی وراثت کی لڑائی میں 3 خواتین ایک طرف اور بشریٰ بی بی دوسری طرف ہیں، رہائی کے بعد بشریٰ بی بی کا پشاور جانا، اس سے بظاہر لگتا ہے کہ سیاسی وارث وہ بن رہی ہیں۔ الزامات کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے قمرجاوید باجوہ کو ذاتی طور پر خود اس کی تردید کرنی چاہیے۔ جس ملک کے خلاف بیان دیا، وہاں سے گھڑی لے کر انہوں نے کاروبار کیا، اس کو بیچا، معمولی رقم جمع کرائی اور باقی جیب میں رکھ لی۔ خواجہ آصف نے کہا کہ یہ بھٹو اور نواز شریف خاندان کو گالیاں دیتے ہیں کہ موروثی سیاست ہوتی ہے، یہاں موروثی سیاست کے ساتھ نواسوں میں لڑائی ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور آئے روز اسلام آباد اور پنجاب پر حملہ آور ہو رہے ہیں، 24 نومبرکو ان کا اسلام آباد پر تیسرا حملہ ہوگا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہمارا تحریک انصاف سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں۔ امین گنڈاپور نے کہا میرے لیڈر نے بھی تحفہ لیا تو کیا گناہ ہے؟۔ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے احتجاج سے متعلق عدالتی فیصلے کو پوری قوت سے نافذ کریں گے۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ادنیٰ سیاسی پوائنٹ سکورنگ کے لیے سعودی عرب پر الزام تراشی افسوسناک اور مایوس کن ذہنیت کی عکاس ہے، سیاسی قوتیں اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ کرنے سے باز رہیں۔ بیان میں اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستانی قوم کو سعودی عرب کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات پر فخر ہے جو ہر مشکل وقت میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ انہوں نے تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا کہ وہ اپنے سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سمجھوتہ کرنے سے اجتناب کریں۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پولیس کی فلاح و بہبود کیلئے بڑا اقدام کرتے ہوئے اسلام آباد میں این پی ایف ڈی ون کیپیٹل پارک سٹی پراجیکٹ کا افتتاح کردیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی مختلف صوبوں سے تعلق پولیس ملازمین اور شہداء کے اہلخانہ کی نشستوں پرگئے اورانہیں پلاٹس کے الاٹمنٹ لیٹرز دئیے۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے پولیس ملازمین اور شہداء کے اہل خانہ کو الاٹمنٹ لیٹرز کی مبارکباد دیے ہائوسنگ سیکم میں پولیس اہلکار ، پولیس شہداء کے لواحقین اور زخمی پلاٹس کے حقدار ہوں گے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل پولیس اکیڈیمی کو یونیورسٹی کا درجہ دینے اور پاکستان ملٹری اکیڈیمی کاکول طرز کا ادارہ بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اکیڈیمی میں بطورسزا افسران کو تعینات کرنے کی روایت ختم کرنا ہوگی۔ 10 آئی جیز پولیس اکیڈیمی کی آ نرشپ لے لیں تو ہم اچھے افسران کو فیلڈ میں لاسکیں گے۔ پولیس افسران اپنی ذمہ داریوں، عوام کی خدمت اور ادارے کی ترقی پر توجہ مرکوز کریں۔ وہ جمعہ کو نیشنل پولیس اکیڈمی میں اے ایس پیز 50 کامن کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کررہے تھے۔