کئی شہروں میں دہشت گردی کے مقدمات ، بانی پی ٹی آئی ، بشری ، گنڈاپور سمیت متعد د نا مزد
اسلام آباد؍ راولپنڈی؍ لاہور؍ فیصل آباد؍ ننکانہ؍ قصور؍ شیخوپورہ؍ نوشہرہ ورکاں؍ تتلے عالی؍ الہ آباد؍ گوجرانوالہ؍ چیچہ وطنی؍ فیروز والہ؍ ساہیوال؍ پتوکی (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندگان) تحریک انصاف کی جانب سے 24 نومبر کو پرتشدد مظاہرے کرنے پر بانی پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور سابق صدر مملکت ڈاکٹر علوی سمیت دیگر کے خلاف کئی شہروں میں مقدمات درج کر لئے گئے۔ بانی پی ٹی آئی کے خلاف پہلا مقدمہ تھانہ ٹیکسلا میں درج کیا گیا جبکہ تھانہ دھمیال اور تھانہ صادق آباد میں بھی درج کیا گیا۔ مقدمات میں انسداد دہشتگردی کی 15 دفعات شامل ہیں۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پور، علیمہ خان، اعظم سواتی، تیمور مسعود، شہر یار یاض سمیت 300 سے زائد مقامی رہنما اور کارکنان کو نامزد کیا گیا۔ جبکہ لاہور میں پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر ایم پی اے سمیت تحریک انصاف کے کارکنوں پر 22 مقدمات درج کر لئے گئے۔ 350 نامزد اور 400 سے زائد نامعلوم ملزمان شامل ہیں۔ مقدمات جوہر ٹاؤن، گرین ٹاؤن، مناواں، ڈیفنس سی اور غازی آباد میں درج کیے گئے۔ دریں اثناء سابق صدر مملکت، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا، اپوزیشن لیڈر، فیصل آباد کے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی و دیگر رہنمائوں پر تھانہ نشاط آباد میں مقدمات درج کرلئے گئے۔ سابق صدر عارف علوی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈہ پور، سابق خاتون اول بشری بی بی، قائد حزب اختلاف عمر ایوب، ممبران قومی و صوبائی اسمبلی علی افضل ساہی، حامد رضا، ڈاکٹر نثار، اسماعیل سیلا، علی سرفراز، جنید افضل، حسن ذکاء نیازی، ندیم صادق ڈوگر، شہباز امیر اعوان، لطیف نذر، بشارت ڈوگر سمیت درجنوں کارکنوں کیخلاف دہشتگردی سمیت 15 مختلف دفعات کے تحت 2 الگ الگ مقدمات درج کرلئے۔ دریں اثناء تھانہ غلام محمد آباد میں مقامی تحریک انصاف کے رکن زاہد ندیم سمیت پینتیس کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کرکے 35 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔ تھانہ صدر ننکانہ میں پی ٹی آئی کے ضلعی رہنمائوں سمیت 52نامزد اور 120/110نامعلوم کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے 17 کو گرفتار کر لیا۔ دریں اثناء علاقہ مجسٹریٹ شاہد معظم نے ضمانتیں منظور کرتے ہوئے تمام گرفتار ملزمان کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ قصور فیروز پور روڈ پر جھڑپوں میں پی ٹی آئی کے ایم این اے سمیت سات سو سے زائد افراد کے خلاف دو مقدمات درج کر لئے گئے۔ پولیس ترجمان کے مطابق این اے 133 سے ایم این اے عظیم الدین لکھوی، ضلعی صدر مہر سلیم سمیت دیگر افراد نامزد، مقدمات دہشت گردی، جلائو گھیرائو سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کئے گئے۔ گوجرانوکالہ، تتلے عالی پولیس نے جنرل سیکرٹری سینٹرل پنجاب پی ٹی آئی بلال اعجاز اور ایم پی اے میاں ارقم خاں سمیت 100 کارکنوں کیخلاف مقدمہ درج کیا۔شیخوپورہ تھانہ بی ڈویژن پولیس نے رکن قومی اسمبلی چودھری خرم شہزاد ورک، میاں علی بشیر سمیت شیخ ظہیر اسلام، ایاز خان، محمد شہزاد رشید، احمد سلطان، فیضان علی، ظہیر یوسف، ملک عظمت عرف شفقت سمیت 22 کارکنان، فیروزوالہ پولیس نے رکن صوبائی اسمبلی اویس عمر ورک، ٹکٹ ہولڈر چودھری ارشد منڈا، ابوذر چدھڑ سمیت انمول وقاص رستم علی، سلمان، افضال سمیت12 نامزد اور 35 نامعلوم، تھانہ صدر فاروق آبادپولیس نے رکن صوبائی اسمبلی سردار سرفراز ڈوگر سمیت 8 کارکنوں ابرار، مدثر اقبال، شاہد اقبال، وسیم اصغر، ناصر محمود سمیت 8 نامزد جبکہ 12 نامعلوم افراد کیخلاف، صدر پولیس نے کوٹ رنجیت مین بازار سے ریلی نکالنے پر قاسم حیات، مکھن وغیرہ 48 نامزد جبکہ 150 نامعلوم کارکنان کیخلاف مقدمات درج کرلئے گئے۔ الہ آباد /ٹھینگ موڑ پولیس نے تحریک انصاف NA-133ایم این اے ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی، سردار وقاص موکل، ولی خان، حاجی اسماعیل، حاجی غلام رسول، شیر افگن گوہڑوی، رفیق ساجد، چوہدری عبدالحق، ظہیر و دیگر 48نامزد اور 300سے زائد نا معلوم کارکنان کے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ دریں اثناء ننکانہ، فیروز والہ، ساہیوال اور دیگر علاقوں میں گرفتار متعدد رہنما اور کارکن رہا کر دیئے گئے۔