• news

کاننٹسیبل شہید 119زخمی 9مئی والے پگر تشدد کررہے : شہباز شریف

اسلام آباد، لاہور(خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے احتجاج کیلئے آئے مظاہرین کے ہاتھوں پولیس اہلکار کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں ملوث عناصر کی فوری نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے کانسٹیبل مبشر شہید کے اہل خانہ سے تعزیت اور ان کے بلندی درجات کی دعا کی۔ وزیر اعظم نے واقعہ میں ملوث عناصر کی فوری نشاندہی کرکے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے اور احتجاج کے دوران پتھرا? و تشدد کے نتیجے میں زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نام نہاد پرامن احتجاج کے نام پر پولیس اہلکاروں پر حملہ قابل مذمت ہے۔ پولیس اہلکار و قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار امن و امان قائم کرنے کیلئے ڈیوٹی پر مامور ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 9 مئی کو ملک گیر فسادات برپا کرنے والے ایک مرتبہ پھر سے پر تشدد کارروائیاں کر رہے ہیں۔ 46 سالہ شہید کانسٹیبل مبشر کے کم سن بچوں کی دنیا شرپسند عناصر کے ہاتھوں اجڑ گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب جب ملک ترقی کی منازل طے کرنے لگتا ہے، شر پسند عناصر ملک بھر میں جلا? گھیرا? شروع کر دیتے ہیں۔ مجھ سمیت پوری قوم کانسٹیبل مبشر شہید کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ کانسٹیبل مبشر ایک ایسے گروہ کے ہاتھوں شہید ہوئے جو ملکی ترقی کا دشمن ہے۔ نام نہاد امن پسند احتجاجیوں کا پولیس اہلکاروں کو زخمی اور شہید کرنے کا عمل قابل مذمت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کسی کو بھی انارکی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ ماڈل ٹا ¶ن میں ہونے والے اجلاس کی تفصیلات کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی پاکستان کے مفادات اور ترجیحات سے کھیلنے نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک دشمن عناصر نہیں چاہتے پاکستان ترقی کرے۔ پاکستان کے معاشی حالات الحمدللہ آئے روز بہتر ہو رہے ہیں۔ ہمیں سب اتحادیوں کو ساتھ لیکر چلنا ہوگا۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ تحریک فساد نے پولیس اہلکار مبشر کو شہید کر دیا جبکہ 70 پولیس اہلکار شدید زخمی ہیں۔ بشریٰ بی بی یہ جنگل کا قانون نہیں کہ تم سلطانہ ڈاکو بن کر اپنے شوہر کو چھڑا کر لے جاو ¿ گی۔ بشری بی بی ریاست پر حملہ کرنے کے لئے پٹھانوں کو اکساتی رہی ہے اور ڈنڈا برداروں کو باقاعدہ لیڈ کرتی رہی ہے۔ لشکر کشی کو موصوفہ اسلامی ٹچ دیتی رہی اور اللہ اکبر کے نعرے لگاتی رہی۔ شریعت کی ٹھیکیدار بننے والی کو اپنے شوہر کی طرح درود شریف بھی صحیح پڑھنا نہیں آتا۔ پی ٹی آئی کے مسلح جتھوں کو اپنی گندی سیاست کے لئے لاشیں چاہئیں۔ فسادی گروہ ایک طرف ریاست پر یلغار کرتا ہے تو دوسری طرف مذاکرات کیلئے ترلے اور منتیں۔ ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تمام شہروں میں زندگی رواں دواں ہے، یہاں کسی پرندے نے پر تک نہیں مارا۔ فسادیوں نے فساد کے دوسرے دن بھی پولیس والوں کی گاڑیاں جلائیں، پولیس والوں کو مارا گیا جس کے نتیجے میں پولیس کے نوجوان مبشر کو شہید کر دیا گیا۔ ایک کانسٹیبل واجد کو ایک گولی گردن پر ماری گئی اور ایک گولی اس کو ٹانگوں پر لگی ہے۔ انتشاری ٹولے کے جتھے نے ایک ایف سی اہلکار کو بھی ٹانگ پر گولی ماری ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ لوگ 9 مئی پارٹ ٹو چاہتے ہیں۔ گنڈا پور نے باقاعدہ 1500 پولیس اہلکار سفید کپڑوں میں مانگے ہیں۔ جب گنڈاپور باہر نکلتے ہیں تو لوگ آتے ہیں، بشری بی بی کی مرتبہ لوگ غائب ہوجاتے ہیں۔ علیمہ باجی کل سے پتا نہیں کہاں غائب ہیں۔ علیمہ باجی، بشری بی بی اور گنڈا پور سے لڑائی کے بعد غائب ہوگئیں۔ شیخ امتیاز اس لئے نہیں نکلے کہ باہر بارش یا برف باری ہو رہی تھی۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے ہکلہ کے قریب مظاہرین کے تشدد سے شہید ہونے والے پولیس کانسٹیبل مبشر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانسٹیبل مبشر نے فرض کی ادائیگی میں شہادت کا بلند رتبہ پایا۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے شہید کانسٹیبل مبشر کے اہلخانہ سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ تشدد کرنے والے مظاہرین کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا، ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ویڈیو بیان پر مقدمات میں بشریٰ بی بی ضرورگرفتار ہوں گی۔ انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ خیبرپی کے میں آگ لگی ہوئی ہے، گنڈا پور کو اسلام آباد فتح کرنے کے بجائے انہیں صوبے میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپی کے میں بدترین خون ریزی ہورہی ہے، اگرمسلح جتھے اسلام آباد لاسکتے ہیں تو پارا چنار بھی جائیں۔ بانی پی ٹی آئی کی رہائی سے زیادہ صوبے کا امن اہم ہے۔ پنجاب کے کسی شہر سے ان کے لوگ نہیں نکلے۔ لاہور کی ان کی لیڈرشپ ڈیڑھ سال سے غائب ہے۔ انجنئیر امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک میں انتشار کی سیاست کر رہی ہے اور اس کا مقصد صرف افراتفری پھیلانا ہے۔ امیر مقام نے کہا کہ پی ٹی آئی کا شرپسند ٹولہ اسلام آباد پر چڑھائی کرنا چاہتا ہے، مقصد اپنے لیڈر کی رہائی نہیں، بلکہ پارٹی کا خاتمہ ہے۔ امیر مقام نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی آئی کے کئی لوگ اب پارٹی چھوڑ کر شمولیت کے لیے ٹکٹ کے حوالے سے رابطے کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ پی ٹی آئی کے اندر کا لیڈر کون ہے؟ علی امین یا بشری بی بی؟۔ اور کہا کہ یہ پی ٹی آئی کے خاتمے کی آخری کال ہو گی۔ مظاہروں میں سرکاری ملازمین کو استعمال کر رہی ہے۔ 

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) ہکلہ میں مظاہرین کے تشدد سے شہید پنجاب پولیس کے کانسٹیبل محمد مبشر بلال کی نماز جنازہ راولپنڈی پولیس لائنز میں ادا کردی گئی۔ وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے شہید کانسٹیبل محمد مبشر بلال کی نماز جنازہ میں شرکت کی۔ فاتحہ خوانی کی۔  وزیرداخلہ، کور کمانڈر راولپنڈی اور آئی جی پنجاب پولیس نے شہید کانسٹیبل محمد مبشر بلال کے جسد خاکی پر پھول رکھے۔ محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب پولیس کے بہادر سپوت کو قوم سلام پیش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانسٹیبل محمد مبشر بلال نے فرض پر آنچ نہیں آنے دی اور شہادت کا اعلی رتبہ پایا۔ کور کمانڈر راولپنڈی، آئی جی پنجاب پولیس، راولپنڈی کے سی پی او، ڈپٹی کمشنر، اعلی حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور جوانوں کی بڑی نے  نماز جنازہ میں شرکت کی۔ اس کے بعد محسن نقوی نے ڈی چوک پر میڈیا سے گفتگو کرتے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہونے والے مذاکرات پر چند گھنٹے ٹھہر جائیں۔ اہلکاروں کی شہادت اور زخمی ہونے کے ذمے دار کال دینے والے ہیں۔ وہ آئیں اور ہم انہیں جانے دیں یہ نہیں ہوگا۔ منسٹرز انکیلو میں میری کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔ مذاکرات کوئی نہیں ہو رہے۔ یہ بات کلیئر کر دوں جو ڈی چوک پہنچے گا وہ گرفتار ہوگا۔ یہ لوگ چاہتے تھے کہ بیلا روس کے صدر کا دورہ منسوخ ہو جائے۔ صبر کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ اگر پانچ منٹ فائرنگ ہو تو ایک بندہ نظر نہیں آئے گا۔ اسلام آباد پولیس کے چار  اور پنجاب پولیس کے پانچ اہلکاروں کی حالت نازک ہے۔ پولیس والوں کے پاس اسلحہ نہیں۔ میانوالی میں ہم پر فائرنگ کی گئی۔ وہ لاشیں چاہ رہے تھے۔ ہمارے تمام لوگ گولیوں سے زخمی ہوئے۔ اگر ہم جوابی فائرنگ کرتے تو یہ پتھر گڑھ سے آگے نہیں بڑھ سکتے تھے۔ انہوں نے کس طرح پلان کیا چند دنوں میں تمام ثبوت سامنے لائیں گے۔ پی ٹی آئی کے اپنے اندرونی مسائل ہیں۔ کچھ وقت انتظار کریں۔ میں کھل کر بات کروں گا۔ پی ٹی آئی والوں نے جواب دینا ہے، اس کے بعد میں کھل کر بتاؤں گا۔ وزیرداخلہ محسن نقوی نے نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ گولی کا جواب گولی سے دینا آسان تھا۔ پولیس نے گولی کا جواب آنسو گیس یا ربڑ بلٹ سے دیا۔ چار شہیدوں کی فیملی سے وعدہ ہے ان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں  گے۔ پولیس اہلکار کے قتل کی ایف آئی آر ان سب افراد پر درج ہوگی۔ محسن نقوی نے کہا ہے کہ  عدالت کے حکم پر پی ٹی آئی سے رابطہ کیا اور اجتجاج کے حوالے سے بات کی ان کے جواب کے منتظر ہیں، پی  ٹی آئی کے اپنے اندرونی مسائل ہیں، اس لئے گہرائی میں نہیں جائوں گا۔ پی ٹی آئی کے جواب کے منتظر ہیں، عدالت کے حکم پر میں نے ٹیلی فون بھی کیا ہے ۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان نے کہا کہ احتجاج میں 119 اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ جن کی حالت تشویشناک ہے۔ ہماری کچھ گاڑیاں تباہ ہوئیں۔ آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا ہے کہ ہکلہ میں شرپسندوں کے تشدد سے کانسٹیبل مبشر اقبال شہید ہو گیا۔ فرض کی راہ میں جانے کا نذرانہ پیش کرنے والے مبشر بلال کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن